اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے سوال کیا کہ آٹےمیں20ارب ضائع ہواالیکشن کیلئے21ارب نہیں دے سکتے؟۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے سپریم کورٹ میں بیان میں کہا ملک کو آئینی بحرانوں کی طرف دھکیلا جارہا ہے،ہماری جماعت کا مؤقف دیکھیں ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے آپ کا مؤقف پڑھ لیا ہے، دوسرے کیس میں کارروائی ہوسکتی ہے، اگر دلچسپی ہو تو دوبارہ مذاکرات پرآجائیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جتنی گنجائش کی توقع تھی اتنی نہیں ملی، حکومت لچک کا مظاہرہ نہیں کر رہی، انھوں نے سوال کیا کیا پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتیں چبھ رہی تھیں؟ آئین کے تحت اپنی دوحکومتوں کی قربانی دی۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ مذاکرات کا ایک ماحول ہوتا ہے،ہم مذاکرات کر رہے ہیں یہ پکڑ دھکڑ کر رہے ہیں، تنقید کے باوجود ہم مذاکرات کی میز پر بیٹھے، وزیر قانون بڑا ایماندار ادمی ہے، وزیر قانون کے مذاکرات کے دوران کہا کہ فیصلہ چار تین کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم عدالتی حکم پرحاضرہوئی، ہم نےاپنانقطہ نظرانکی خدمت میں پیش کردیا، ہم نے اپنا مؤقف 2 روزقبل عدالت میں جمع کرادیاتھا، حکومت کاجواب آج صبح دیاگیااس پردستخط بھی نہیں ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج لندن میں نوازشریف نےکہاکہ ہم3،2کےفیصلےکوتسلیم نہیں کرتے، جب آپ4،3کی بات کررہےہیں تواس بینچ کےسامنےپیش کیوں ہورہےہیں، اگرآپ4،3کی بات کررہےہیں توان کے سامنے اپنا سی ایم اے کیوں فائل کیا۔
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ بچہ بچہ جانتاہے پارلیمنٹ کو دو سیاسی جماعتیں اپنی سیاست کی نذرکررہےہیں، الیکشن کمیشن نےجواب دیاکہ ہمیں وسائل درکارہیں اورسیکیورٹی ، انہوں نےوسائل دینےتھے نا ہی سیکیورٹی۔
انھوں نے بتایا کہ بقول شاہد خاقان مفت آٹے میں20ارب روپے غبن کا ذکر کر رہےہیں، آٹے میں20 ارب ضائع ہوا الیکشن کیلئے 21 ارب نہیں دے سکتے؟ یہ سپریم کورٹ کےفیصلے سے نظر چرانے کے بہانےہیں۔
شاہ محمود قریشی نے سوال کیا کیا پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی کوئی قیمت نہیں، کیا وہ منتخب لوگ نہیں تھے کیا وہاں کی عوام کو نمائندگی درکار نہیں، ایک طرف میز پر بٹھاتے ہیں دوسری طرف مقدمات اور گرفتاریاں کرتےہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپورکوایک سےدوسری عدالت لیکرپھرتے رہے، مراد سعید پر کل مقدمہ درج کیا گیا کیا یہ ماحول سازگار کرنے کیلئے کیا گیا، اس کے باوجودہم میزپربیٹھےکیونکہ ہم جمہوری جماعت ہیں۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف آج نہیں کل اور آنے والی نسلوں کا سوچ رہی ہے، یہ پاکستان ہمیشہ رہے گا، چیف جسٹس نے کہا کیا گارنٹی ہے کہ8 اکتوبر کو سیکیورٹی درست ہوجائے گی، تمام چیزوں کوسامنےرکھ کربوجھل دل سےکہہ رہاہوں کہ اب ہم کیا کرسکتےہیں، ہم صرف اللہ سے دعا اور اس کی مددمانگ سکتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے اپیل کی کہ کل ساڑھے 5 بجے ہر گاؤں، قصبے، شہر، یوسی میں آئین کے دفاع کیلئے آواز بلند کریں، سپریم کورٹ کی آزادی اور اس کی عظمت کیلئے کھڑے ہوجائیں، مانتاہوں ان کے پاس بدوقیں،ٹیئرگیس،شیل بھی ہیں ، قافلہ یزید کامضبوط تھا مگرجیت حسین کی ہوئی۔