اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت کا ملوث ہونا کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے، سب جانتے ہیں بلوچستان میں دہشت گردی میں کس کا ہاتھ ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوماڑہ دہشت گردی کے شواہد ایران سے شیئر کیے ہیں، ایسے اقدامات کیے جس سے پاک ایران بارڈر کو محفوظ بناسکیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایران کو بتایا کہ حملہ آور واپس ایران کی طرف گئے، وزیراعظم عمران خان نے دورہ ایران میں اوماڑہ دہشت گردی کی نشاندہی کی ہوگی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی گارڈز کے اغوا پر پاکستان نے تعاون کیا اور مغوی بازیاب کرائے، ایرانی وزیر خارجہ کو ٹیلیفون پر تمام صورت حال سے آگاہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: دہشت گردی کے خلاف جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس بنائی جائے گی: مشترکہ پریس کانفرنس
قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو کی تقریر پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلاول بھٹو کو قومی اسمبلی میں ایسی گفتگو سے اجتناب کرنا چاہئے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان ایران کے دو روزہ دورے پر تہران میں موجود ہیں، عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سرزمین کسی صورت دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے اور کسی بھی دہشت گرد تنظیم کی پاکستان میں کارروائی قبول نہیں ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ عمران خان سے دو طرفہ تعلقات اور اہم معاملات پر بات چیت ہوئی، سرحدوں پر سیکیورٹی کے معاملات اور ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر بھی گفتگو ہوئی، دوطرفہ تجارت کو وسعت دینے پر اتفاق ہوا۔