تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

شاہ سلمان نے جی ٹوئنٹی ممالک سے بڑا مطالبہ کردیا

ریاض: خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے جی ٹوئنٹی ممالک پر زور دیا ہے کہ ہمیں اپنی معیشت کی بحالی اور سرحدیں کھولنے کے لیے کام کرنا ہوگا تاکہ تجارت ہو اور لوگ سفر کرسکیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں دو روزہ جی ٹوئنٹی ورچوئل سربراہی کانفرنس شروع ہوگئی ہے، شاہ سلمان بن عبدالعزیز کانفرنس کی صدارت کر رہے ہیں، کرونا وبا کے باعث یہ کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے، جس میں عالمی معیشت کو متاثر کرنے والے مسائل پر بحث ہوگی۔

اس موقع پر افتتاحی خطاب کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین نے کہا کہ ریاض سربراہ کانفرنس میں شرکت کرنے پر تمام رکن ممالک کا خیر مقدم کرتے ہیں، ہمیں افسوس ہے کہ ہم آپ کے استقبال کا اعزاز حاصل نہیں کر پا رہے ہیں، مگر خوشی کا پہلو یہ ہے آپ سب کو دیکھ رہے ہیں اور آپ کی شرکت پر شکر گزار ہیں۔

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ سال غیر معمولی تھا، کرونا وبا نے بڑا دھچکا پہنچایا اور پوری دنیا کو اقتصادی اور سماجی نقصانات سے دوچار کیا، ہمارے عوام اور معیشتیں کرونا وبا کے جھٹکے برداشت کر رہی ہیں، مگر ہم اس عالمی بحران کو سر کرنے کے لیے عالمی تعاون کے ذریعے کوشاں ہیں۔

Image

شاہ سلمان نے کہا کہ مارچ میں ہونے والی سربراہ کانفرنس میں ذرائع آمدنی کو وبا سے نمٹنے کے لیے مختص کرنے کا عہد کیا تھا اور اب تک 21 ارب ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں جبکہ معیشتوں کو سہارا دینے کے لیے 11 ٹریلین ڈالر خرچ کرکے غیر معمولی اقدامات کیے، سربراہ کانفرنس کے ذریعے ہمارا فرض ہے کہ چیلنج کی سطح کا مل کر مقابلہ کریں اور بحران سے نمٹنے کی پالیسیاں طے کرکے اپنی اقوام کو مطمئن کریں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ اکیسویں صدی سے سب فائدہ اٹھائیں، ہم کرونا وائرس ویکسین کی حصول کے سلسلے میں پیشرفت سے پر امید ہیں، ہمیں تمام اقوام تک سادہ لاگت پر کرونا ویکسین پہنچانے کےلیے کوشش کرناہوگی، اس کے علاوہ ہمیں اپنی معیشت کی بحالی اور سرحدیں کھولنے کے لیے کام کرنا ہوگا تاکہ تجارت ہو اور لوگ سفر کرسکیں۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق ٹوئٹر پر اپنے اکاؤنٹ پر جاری کردہ پیغام میں خادم حرمین شریفین نے کہا ہے کہ دنیا میں کرونا بحران کے مابعد اثرات کم کرنے کے لیے گروپ میں طاقت واتحاد اور فعالیت کا ثبوت دیا ہے۔

Comments

- Advertisement -