ریاض: خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے جی ٹوئنٹی ممالک پر زور دیا ہے کہ ہمیں اپنی معیشت کی بحالی اور سرحدیں کھولنے کے لیے کام کرنا ہوگا تاکہ تجارت ہو اور لوگ سفر کرسکیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں دو روزہ جی ٹوئنٹی ورچوئل سربراہی کانفرنس شروع ہوگئی ہے، شاہ سلمان بن عبدالعزیز کانفرنس کی صدارت کر رہے ہیں، کرونا وبا کے باعث یہ کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے، جس میں عالمی معیشت کو متاثر کرنے والے مسائل پر بحث ہوگی۔
King Salman bin Abdulaziz Al Saud led The #G20RiyadhSummit virtually on November 21, 2020. pic.twitter.com/gBXkGvEs4v
— G20 India (@g20org) November 21, 2020
اس موقع پر افتتاحی خطاب کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین نے کہا کہ ریاض سربراہ کانفرنس میں شرکت کرنے پر تمام رکن ممالک کا خیر مقدم کرتے ہیں، ہمیں افسوس ہے کہ ہم آپ کے استقبال کا اعزاز حاصل نہیں کر پا رہے ہیں، مگر خوشی کا پہلو یہ ہے آپ سب کو دیکھ رہے ہیں اور آپ کی شرکت پر شکر گزار ہیں۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ سال غیر معمولی تھا، کرونا وبا نے بڑا دھچکا پہنچایا اور پوری دنیا کو اقتصادی اور سماجی نقصانات سے دوچار کیا، ہمارے عوام اور معیشتیں کرونا وبا کے جھٹکے برداشت کر رہی ہیں، مگر ہم اس عالمی بحران کو سر کرنے کے لیے عالمی تعاون کے ذریعے کوشاں ہیں۔
شاہ سلمان نے کہا کہ مارچ میں ہونے والی سربراہ کانفرنس میں ذرائع آمدنی کو وبا سے نمٹنے کے لیے مختص کرنے کا عہد کیا تھا اور اب تک 21 ارب ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں جبکہ معیشتوں کو سہارا دینے کے لیے 11 ٹریلین ڈالر خرچ کرکے غیر معمولی اقدامات کیے، سربراہ کانفرنس کے ذریعے ہمارا فرض ہے کہ چیلنج کی سطح کا مل کر مقابلہ کریں اور بحران سے نمٹنے کی پالیسیاں طے کرکے اپنی اقوام کو مطمئن کریں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ اکیسویں صدی سے سب فائدہ اٹھائیں، ہم کرونا وائرس ویکسین کی حصول کے سلسلے میں پیشرفت سے پر امید ہیں، ہمیں تمام اقوام تک سادہ لاگت پر کرونا ویکسین پہنچانے کےلیے کوشش کرناہوگی، اس کے علاوہ ہمیں اپنی معیشت کی بحالی اور سرحدیں کھولنے کے لیے کام کرنا ہوگا تاکہ تجارت ہو اور لوگ سفر کرسکیں۔
تسعد المملكة العربية السعودية باجتماع قادة دول مجموعة العشرين، التي ترأست فيها بلادنا أعمال هذا العام، وأثبتت فيه المجموعة قوتها وقدرتها على تظافر الجهود؛ لتخفيف آثار جائحة كورونا على العالم.
كانت مسؤوليتنا – وستظل – المضي قدما نحو مستقبل أفضل، ينعم فيه الجميع بالصحة والازدهار.— سلمان بن عبدالعزيز (@KingSalman) November 21, 2020
سبق ویب سائٹ کے مطابق ٹوئٹر پر اپنے اکاؤنٹ پر جاری کردہ پیغام میں خادم حرمین شریفین نے کہا ہے کہ دنیا میں کرونا بحران کے مابعد اثرات کم کرنے کے لیے گروپ میں طاقت واتحاد اور فعالیت کا ثبوت دیا ہے۔