تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

شہباز گل کے جاسوس ڈیوائس اور ملازم سے متعلق حیران کن انکشافات

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل نے بنی گالہ سے ملنے والی جاسوس ڈیوائس اور پکڑے گئے ملازم سے متعلق مزید حیران کن انکشافات کیے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”پاور پلے“ میں شہباز گل نے بتایا کہ عمران خان کے کمرے میں جاسوس ڈیوائس لگائی جانے والی تھی کہ پکڑی گئی، جاسوس ڈیوائس میں سے کچھ چیزیں ملی ہیں اور ملازم کے پاس جو فون تھا اس میں سے بھی بہت سی چیزیں ملی ہیں۔

شہباز گل نے بتایا کہ ملازم کے ساتھ جو رابطے میں تھا اس کے وائس نوٹس ملے ہیں، ہینڈلرز کے وائس نوٹس موجود ہیں اور ایک آواز پہچانی بھی گئی ہے۔

جب اینکر ارشد شریف نے ان سے سوال کیا کہ جو آواز پہچانی گئی ہے وہ کون ہے؟ اس پر شہباز گل نے کہا کہ ابھی رہنے دیں وقت آئے گا تو بتاؤں گا، وہ ہمارے دل میں رہتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے چیف آف اسٹاف نے بتایا کہ عمران خان جب وزیر اعظم تھے تب ملازم کو خریدا گیا تھا، ملازم کو ہدایت تھی کہ عمران خان کے کمرے میں جاسوس ڈیوائس رکھنی ہے اور گھر کے دیگر ملازمین کو بھی ساتھ ملانا ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ جاسوس ڈیوائس ایسی تھی جو کہیں بھی رکھی جاسکتی تھی، ڈیوائس ایسی تھی کہ 60 گھنٹے تک ریکارڈنگ کر سکتی تھی، ایسا انتظام کیا گیا تھا کہ ایک ڈیوائس دینی تھی اور دوسری لگانی تھی، مطلب ایک ڈیوائس کی ریکارڈنگ پوری ہوتی تو اس کی جگہ دوسری ڈیوائس لگائی جاتی۔

شہباز گل نے کہا کہ جاسوس ڈیوائس کی شکل یو ایس بی کی بنائی گئی ہے تاکہ دھوکا دیا جا سکے، ڈیوائس کو عمران خان کے کمرے میں کہیں بھی رکھا جا سکتا تھا۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا سی سی ٹی وی فوٹیج عمران خان کے وزیر اعظم کے وقت کی ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو ابھی رہنے دیں کیوں کہ جواب بڑا گرم ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملازم نے کچھ باتیں رضاکارانہ طور پر بھی بتائیں، جب ہم بنی گالہ میں ملازم سے بات کر رہے تھے اس کے گھر چھاپہ مارا جا رہا تھا، کچھ نقاب پوش اور سفید پوش ملازم کے گھر پہنچ گئے تھے، ان کی کوشش تھی کہ ڈیوائس وہاں موجود ہوگی تو قبضے میں لے لی جائے گی، ان کی کوشش تھی کہ نشانات اور ثبوت مٹا دیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو اس معاملے پر سوموٹو لینا چاہیے، وزیراعظم کے ملازم کو خریدا گیا اس کو شراب کی بوتل اور پیسہ دیا گیا، ملازم سے ڈیوائس پلانٹ کرنے کی بات چیت ہوئی، ڈیوائس تو کل کو بارودی بھی ہو سکتی ہے، ایک شخص نےغلط کام کرلیا تو کل وہ بلیک میل ہوتا رہے گا، کل کو اس شخص سے زہر بھی کھانے میں ڈلوایا جاسکتا تھا۔

Comments

- Advertisement -