لاہور : ایف آئی اے نے بینکرز کے بیانات ریکارڈ کرانے کی درخواست یہ کہتے ہوئے واپس لے لی کہ مسلم کمرشمل بینک (ایم سی بی) بینکرز کو ہراساں کر رہا ہے۔
شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس سے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ نے فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے بینکرز کے بیانات ریکارڈ کرانے کی درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کرلی ہے۔
فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی کا کہنا تھا کہ ایم سی بی کے عاصم سوری کو اسی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا کیوں کہ عاصم سوری نے بینکرز کو ایم سی بی مینجمنٹ کی معلومات نہ دینے کی ہدایت کی تھی۔
ایف آئی اے نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو بتایا کہ ایم سی بی بینکرز کو رضاکارانہ بیانات دینے سے روک رہا ہے اور قابل اعتماد ذرائع سے پتہ لگا ہے کہ ایم سی بی بینکرز کو بیانات دینے سے روکنے کےلیے ہراساں کر رہا ہے۔
ایم سی بی کی طرف سے بینکرز کو ہراساں کرنے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، اس سلسلے میں عاصم سوری کے موبائل فون سے تمام ریکارڈ سامنے آچکے ہیں۔
ایف آئی اے نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق بینکرز کو خاص معلومات، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا نام چھپانے پر دباؤ ڈالا گیا، اگر معلومات سامنے آجاتی تو بینک کی میگا کیس میں ملی بھگت بھی سامنے آجاتی۔