سابق وزیر اعظم و سینئر رہنما مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مطالبہ ہے شفاف الیکشن ہوں لیکن ماضی میں کبھی ہوئے نہیں، اب چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں ہیں تو ظاہر ہے پھر الیکشن پر سوال اٹھیں گے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن جب بھی بے مقصد ہوں گے ان میں حصہ نہیں لوں گا، حالیہ الیکشن بھی بے مقصد ہوں گے تو میری ان میں دلچسپی نہیں، جماعتیں ایک راستے کا تعین نہیں کریں گے تو انتخابات بے مقصد ہوں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج جو حالات ہیں ہماری جماعت کو لیڈرشپ کا مظاہرہ کرنا چاہیے ورنہ آئندہ انتخابات بے مقصد ہوں گے، 4 بڑی سیاسی جماعتوں کو ساتھ بیٹھ کر ایک راستے کا تعین کرنا چاہیے، ہر ایک کو سیاست سے باہر نکلنا ہوگا اور ملکی مفادات کا سوچنا ہوگا، نواز شریف اور چیئرمین پی ٹی آئی سمیت سب کو سیاست سے باہر نکلنا ہوگا، یہ وقت سیاست کا نہیں ہے۔
نواز شریف سے ہونے والی ملاقات کے بارے میں شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ ملاقات میں نواز شریف کے سامنے اپنی رائے کا اظہار کر دیا، میری رائے ہے سب ساتھ مل کر نہیں بیٹھیں گے تو ملک آگے نہیں چلے گا۔
پروگرام میں ان سے سوال کیا گیا کہ آپ نے نواز شریف کو کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھیں؟ اس پر انہوں نے کہا کہ میں نے نواز شریف کے سامنے اپنی رائے کا اظہار کیا تھا۔ نواز شریف نے جواب نہیں دیا کیونکہ ہر بات کا جواب ضروری نہیں ہوتا۔
سابق وزیر اعظم نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر کوئی دباؤ ہے تو وہ خود ہی بتا سکتے ہیں، کسی کے ساتھ کوئی زیادتی ہوئی ہے تو عدالتیں موجود ہیں وہاں جا کر بتائیں، ملک میں جو کچھ بھی آئین و قانون سے باہر ہو رہا ہے اس کی مذمت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عثمان ڈار اور صداقت عباسی خود ہی بتائیں گے وہ اتنے دن کہاں تھے اور انہیں کون اٹھا کر لے گیا تھا؟