تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

احتساب عدالت کراچی سے شاہد خاقان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

کراچی: احتساب عدالت کراچی نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

تفصیلات کے مطابق نیب کراچی کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے خلاف غیر قانونی تقرری کے الزام پر ریفرنس دائر کیا گیا، جس پر احتساب عدالت نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

نیب کراچی کی جانب سے دائر ریفرنس میں سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق شیخ کی غیر قانونی تقرری کا الزام لگایا گیا ہے، ریفرنس پر احتساب عدالت نے شاہد خاقان کے ساتھ سابق سیکریٹری پیٹرولیم ارشد مرزا کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

احتساب عدالت کراچی میں کیس کی مزید سماعت 10 اپریل کو ہوگی، عدالت کی جانب سے سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق اور یعقوب ستار کو بھی نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

نیب کا شاہد خاقان کی ضمانت منسوخی کیلیے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

یاد رہے کہ تین دن قبل شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کرونا وائرس کے سلسلے میں حکومتی اقدامات پر تنقید کی تھی، اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے معاشی ریلیف پیکج کو ناکافی قرار دیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ لیبر کے لیے 3 ہزار روپے سے زائد ماہانہ پیکج ہونا چاہیے تھا، پٹرولیم مصنوعات میں 15 روپے فی لیٹر کمی بھی ناکافی ہے، پٹرول کم سے کم 80 روپے فی لیٹر تک لانا چاہیے تھا، بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی کم کرنی چاہیے تھیں۔

اس سے قبل 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا جس پر نیب نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔

Comments

- Advertisement -