پیپلزپارٹی کی رہنما و سابق ڈپٹی اسپیکر سندھ شہلا رضا نے جماعت اسلامی کے بلدیاتی ایکٹ کے خلاف احتجاج پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج مہنگائی سے توجہ ہٹانے کیلئے کیا جا رہا ہے۔
اپنے ردعمل میں شہلارضا نے کہا کہ بلدیاتی ایکٹ کے خلاف احتجاج پر جماعت اسلامی کوشرم آنی چاہیے جماعت اسلامی پٹرولیم ، بجلی، گیس کی قیمتوں پر آواز بلند کرے۔
شہلارضا نے کہا کہ عوام پر 350 ارب روپےکے ٹیکس لاد دئیے گئے لیکن جماعت اسلامی کو عام آدمی کےمسائل سےکوئی واسطہ نہیں اگر جماعت اسلامی کو بلدیاتی قانون سےکوئی مسئلہ ہوتا تو ترمیم دیتی۔
سعید غنی کے بیان پر جماعت اسلامی کا سخت ردعمل
انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ان کے نمائندے اپنی ترمیم پیش کرتے جماعت اسلامی کی دھرنا سیاست کو باشعور شہریوں نے مسترد کر دیا ہے مہنگائی کے خلاف بیدار عوام کو گمراہ کرنے کیلئے بلدیاتی نظام کا شور ڈالا گیا کراچی پر غیرمقامیوں کے قبضےکی بات جماعت کی منافقت کا اظہار ہے۔
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کہا ہے کہ میٹروپول سے وزیر اعلیٰ ہاؤس قریب ہے ان شاء اللہ وہاں بھی دھرنا دیں گے سندھ اسمبلی کو خالی نہیں کریں گے یہ ہمارا احتجاجی مرکز ہے اہل کراچی کو حق نہ دیا گیا تو شہر کی تمام شاہراؤں اور سڑکوں پر دھرنے اور مارچ ہوں گے ایک ہفتے میں پورے شہر میں دوہزار کارنر میٹنگز کریں گے۔