راولپنڈی : پاکستان عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کا بھی 15جنوری کو پتا چل جائے گا کہ آر ہوتی ہے یا پار؟ وہ اسی تنخواہ پر کام کرتی ہے یا نہیں؟
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے کہا ہے کہ ملک نازک موڑ سے گزررہا ہے، معیشت تباہ ہوتی ہے تو ملک تباہ ہوتے ہیں، ملک اب سرحدوں پر حملوں سے نہیں ٹوٹ سکتے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہمیں بھی لوگ محبت کی نظر سے نہیں دیکھ رہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں ہم بھی اس نظام کا حصہ ہیں، بلاول بھٹو نے پونے دو ارب روپے دوروں پر خرچ کردیے، وہ پوری دنیا میں گیا لیکن کابل نہیں گیا، سمجھ نہیں آتی بلاول بھٹو کابل جانے سے کیوں ڈرتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ لوگ تباہ ہوگئے ہیں جس کا حساس اداروں نے بھی نوٹس لیا ہے، یہ حکمران صبح سے شام تک صرف عمران خان پر ہی گفتگو کرتے ہیں، نئے سال میں 13 جماعتیں سیاسی طور پر دفن ہوجائیں گی، ان کو عوام کے جوتے پڑیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دنیا کہہ رہی ہے کہ پہلے اپنا گھر ٹھیک کرو پھر ہم امداد دیں گے، کوئی دوست ملک پاکستان کی مدد کرنے کو تیار نہیں ہے، اس ساری صورتحال میں صرف غریب عوام کی حالت مزید بری ہورہی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ان 3سے4 ماہ میکے دوران حکمرانوں کے لیے کسی پل سکھ چین نہیں ہوگا، ان کو بھی پتا چل گیا ہے کہ بات بہت آگے نکل گئی ہے، اس وقت پاکستان کو بچانے کےلیے الیکشن کرانے پڑیں گے، الیکشن نہ ہوئے تو ایسے حالات بھی ہوسکتے ہیں سیاستدان ملک نہ سنبھال سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے پاس قرضے کی قسط دینے کے لیے بھی پیسے نہیں اور نہ ہی مزید قرضہ ملنے کی امید ہے، مجھے حلقے کے لوگ کہتے ہیں کہ سیاستدان تو سارے خوشحال ہیں، وہ ان ہی لوگوں کو واپس لائے ہیں جنہیں منی لانڈرنگ پر باہرنکالا گیا تھا۔
سربراہ عوامی لیگ کا کہنا تھا کہ جو بھی کرلیں آنے والے الیکشن عمران خان کے ہی ہیں، یہ جو کام عمران خان کیخلاف کرتے ہیں الٹا ان ہی کے گلے میں پڑتے ہیں، عمران خان سادہ زبان میں کہہ رہا ہے الیکشن ہی حل ہے، ان کو سمجھ آگئی ہے کہ پی ڈی ایم مسترد ہوچکی ہے۔