کراچی : وزیر داخلہ شیخ رشید کہتے ہیں کہ کالعدم تحریک طالبان کی معافی سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، ان کے ساڑھے پانچ سو لوگ یہاں وارداتوں میں ملوث ہیں ان کو تو معاف نہیں کیا جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چئیرمین نیب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امکان یہی ہے کہ موجودہ چئیرمین کی مدت ملازمت میں توسیع کردی جائے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے کہ کیسے بھارت نے پاکستان کو نقصان پہنچایا، جعلی آئی ڈیز،ای میلز کے ذریعے کیسے ہمارےامیج کو نقصان پہنچایا گیا، بھارت کی ساری پلاننگ ہمیں نقصان پہنچانے کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کیخلاف ایک محاذ بنایا گیا ہے برطانوی سفیر نے بھی کہا کہ ہماری طرف سے کوئی بات نہیں تھی، اب ہمیں نیوزی لینڈ کی ٹیم کا جانا بھول کر آگے بڑھنا چاہیے، وہ پاکستان کی ایجنسیوں سے زیادہ سمجھ دار لوگ نہیں ہیں۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ افغانستان میں 22 دن ہوئے ہیں نیا اقتدار آیا ہے، دنیا افغانستان کے حالات فوراً تبدیل ہوتے دیکھنا چاہتی ہے، بھارت چاہتا ہے پاکستان اور افغانستان کا ایک جیسا امیج ہوجائے، طالبان دنیا کے ایجنڈے پر پورے اترتے ہیں توافغانستان ترقی کرے گا۔
بھارت چاہتاہے کہ افغانستان کی طرح پاکستان کو بھی رکھا جائے، بھارت پاکستان کےامیج کو شدید نقصان پہنچانا چاہتا ہے، دشمن کی پوری کوشش ہے کسی بھی طرح پاکستان کونقصان ہو۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے350سے لے کر500تک لوگ وارداتوں میں ملوث رہے، یہ وہ دہشت گرد لوگ ہیں جنہیں کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق معافی دینے یا نہ دینے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا نہ ہی کبھی کوئی گفتگو ہوئی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ماضی کی نسبت مجھے ایسا لگتا ہے کہ افغانستان پرامن رہے گا تاہم کچھ عناصر افغانستان میں امن متاثر کرنے کی کوشش کریں گے، طالبان کی بھی یہ ہی کوشش ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو، پاکستان سے افغان مہاجرین جانے والے زیادہ آنے والےکم ہیں۔
عالمی سیاست کے تناظر میں شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ امریکا اورچین کی کشیدگی دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے، دونوں ممالک کے درمیان معاملات بگڑتے نظر آرہے ہیں۔
اس کے علاوہ فرانس نے بھی آسٹریلیا کے معاملے پر اپنےسفیر یورپ سے واپس بلالیے، پاکستان اسلامی دنیا کی بڑی طاقت ہے اسی لیے دنیا کو کھٹکتا ہے۔