حیدرآباد: سابق وزیراطلاعات سندھ اور پیپلزپارٹی کے رہنماء شرجیل انعام میمن نے وفاقی وزیر داخلہ کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ چوہدری نثار میرے اوپر بنائے گئے مقدمات اور اُن کے قائدین پر قائم کیے گئے مقدمات پر جواب دیں، وہ وفاقی وزیر ہیں جج نہ بنیں۔
اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہاکہ ’’چوہدری نثار کو مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں وہ آئیں اور ثابت کردیں کہ میرے اوپر بنائے گئے مقدمات صحیح ہیں یا پھر غلط، جس فارمولے کے تحت میرا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ ECL میں ڈالا گیا کیا نواز شریف، ان کے خاندان اور اسحاق ڈار اس فارمولے میں نہیں آتے؟
پڑھیں: ’’ دستاویز کے بغیر دیے گئے ویزوں کا کوئی ریکارڈ نہیں، نثار ‘‘
انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار مجھے مناظرے میں دوہرے قانون کے لاگو ہونے جواب دے کر مطمئن کریں، اگر انہوں نے قائل کر دیا تو میں معذرت کر کے انہیں سلام کروں گا۔ پی پی رہنماء نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ میرے اوپر بنائے گئے مقدمات پر علیحدہ قوانین لاگو کرتے ہیں اور لیگی رہنماؤں کے لیے حکومت کے الگ قانون ہیں۔
شرجیل میمن نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’چوہدری نثار وفاقی وزیر ہیں وہ جج نہ بنیں اور مقدمات کے فیصلے عدالتوں پر ہی رہنے دیں‘‘۔
قبل ازیں وفاقی وزیرداخلہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اگر آپ اتنے صاف ستھرے تھے تو دو سال تک ملک سے باہر کیوں رہے اور عدالتوں سے ضمانت قبل از گرفتاری کیوں حاصل کی؟‘‘۔