تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

شکل اس کی تھی دلبروں جیسی

شکل اس کی تھی دلبروں جیسی
خو تھی لیکن ستمگروں جیسی

اس کے لب تھے سکوت کے دریا
اس کی آنکھیں سخنوروں جیسی

میری پرواز ِجاں میں حائل ہے
سانس ٹوٹے ہوئے پروں جیسی

دل کی بستی ميں رونقیں ہيں مگر
چند اجڑے ہوئے گھروں جیسی

کون دیکھے گا اب صلیبوں پر
صورتیں وہ پیمبروں جیسی

میری دنیا کے بادشاہوں کی
عادتیں ہیں گداگروں جیسی

رخ پہ صحرا ہیں پیاس کے محسن
دل میں لہریں سمندروں جیسی

*************

Comments

- Advertisement -
محسن نقوی
محسن نقوی
محسن نقوی اردو غزل کے علاوہ مرثیہ نگاری میں بھی یدِ طولیٰ تھے‘ انہوں نے اپنی شاعری میں واقعہ کربلا کو جابجا استعارے کے طور پر استعمال کیا۔ ان کی تصانیف میں عذاب دید، خیمہ جان، برگ صحرا، طلوع اشک، حق عالیہ، رخت صاحب اور دیگر شامل ہیں۔ محسن نقوی کی شاعری میں رومان اور درد کا عنصر نمایاں تھا۔