لندن: پاکستان کی مایہ ناز اداکار اور ہدایت کار شمیم آراء طویل علالت کے بعد لندن میں انتقال کرگئیں، شمیم آراء طویل عرصے سے لندن میں زیرِ علاج تھیں۔
پاکستان کی نامور اداکارہ اور ہدایت کار شمیم آراء لندن میں اپنے صاحبزادے سلمان کریم مجید کے ساتھ مقیم تھیں، وہ سات سال سے بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیرِ علاج تھیں۔
شمیم آراء 1938 کو متحدہ ہندوستان کے شہر علی گڑھ میں پیدا ہوئی تھیں اور ان کا اصل نام پتلی بائی تھا۔
شمیم آراء کی کئی معرکۃ الآرا فلموں میں انار کلی، کنواری بیوہ ، چنگاری ، فرنگی، سالگرہ، آگ کا دریا ،دوراہا، ہمراز، سہیلی ، نائلہ ، آنچل، قیدی، کالا پانی، دیوداس اور کئی دیگر شامل ہیں۔
شمیم آرا نے تیس مار خان اور جائیداد نامی دو پنجابی فلموں میں بھی کام کیا ۔
شمیم آراء نے بطور ہدایت کار بھی کئی فلمیں تخلیق کی جن میں سائقہ، پل دو پل ، اور میرے اپنے سمیت کئی دیگر فلمیں شامل ہیں۔
شمیم آرا کو پہلی بار 1960 کے نگار ایوارڈز میں بہترین معاون اداکارہ کا ایوارڈ ملا جبکہ 1964،1965،1967 اور1968 میں انہیں بہترین اداکارہ کا اعزاز ملا۔
انہیں 1993 اور 1994 میں بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ ملا جبکہ 1999 میں انہیں الیاس راشدی گولڈ میڈل نامی خصوص ایوارڈ بھی دیا گیا۔
شمیم آراء پر فلمائے گئے لازوال نغمے
میری زندگی ہے نغمہ
کل بھی تم سے پیار تھا
بھولی ہوئی ہوں داستاں گزرا ہوا خیال ہوں
بتا کیا یہیں ہے تیرا پیار
مجھے تم نظر سے گرا تو رہے ہو
مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نا مانگ