کراچی: سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ پنجاب میں لوگ ذاتی مچلکوں پرآزاد ہوجاتے ہیں لیکن سندھ میں دہرا قانون کیوں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے سندھ اسمبلی آمد پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے کہا تھا ٹرائل کورٹ میں پیش شخص کو ضمانت کی ضرورت نہیں۔
کیپٹن صفدر کیس کی اس حوالے سے مثال سب کے سامنے ہے، چیف جسٹس کے فیصلے کے بعد بتایا جائے کہ کیا ہماری گرفتاری قانونی ہے؟ کیا چیف جسٹس کے فیصلے کا اطلاق سندھ پر نہیں ہونا چاہیے؟
انھوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران نواز شریف کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان ملک کی سالمیت کے خلاف ہے، وہ اپنی ذات کو بچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
شرجیل میمن سمیت تمام قیدیوں کو اسپتال سے جیل منتقل کیا جائے، جسٹس ثاقب نثار
ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف نے انتہائی غیر ذمے دارانہ بیان دیا، تین بار وزیر اعظم رہنے والے شخص کو ایسا بیان زیب نہیں دیتا، یہ ملک کے خلاف پروپیگنڈا ہے۔ نواز شریف نے ملک کو سزا دینے کی کوشش کی ہے۔
واضح رہے کہ شرجیل میمن کرپشن کے الزام میں احستاب عدالت کے کہنے پر باقاعدہ گرفتار ہوئے تھے، جیل حکام نے انھیں بیماری کے بہانے اسپتال منتقل کردیا تھا جس پر چیف جسٹس نے از خود نوٹس لیتے ہوئے ان سمیت تمام قیدیوں کو جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا تھا، خیال رہے شرجیل میمن نیب پر سندھ میں دہرے قانون کا الزام پہلے بھی لگاتے رہے ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔