تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

’آئی ایم ایف نے کہہ دیا ٹیکسز نہیں لگائیں گے تو مذاکرات نہیں کرینگے‘

اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے کہہ دیا ٹیکسز نہیں لگائیں گے تو مذاکرات نہیں کریں گے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف بات کرنے کے لیے تیار نہیں اور مطالبات بھیج رہا ہے، معاشی صورت حال کو موجودہ حکومت نے برے طریقے سے چلایا۔

شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر 17 فیصد ٹیکس لگائیں، آئی ایم ایف نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ گیس کی قیمتیں 45 فیصد تک بڑھائیں اگر اس حد تک ٹیکس لگیں گے تو ’طوفان بدتمیزی‘ کس طرف جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے دور میں مہنگائی 14 سے 15 فیصد تک تھی اب 30 فیصد سے زائد ہے اور دو دنوں میں پاکستان کا رسک 62 فیصد سے 75 فیصد پر چلا گیا ہے، رسک 75 فیصد تک بڑھنا الارمنگ ہے کیونکہ قرضے نہیں ملیں گے۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے قرضے بروقت ادا نہیں کرسکے گا جبکہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حکومت کو ایک ہزار ارب کے ٹیکس لگانا ہوں گے۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ مارکیٹ ماہرین و ہینڈلر بھی معاشی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہوتے ہیں انہی کی رائے پر کسی ملک کا رسک طے کیا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت اب تک 800 ارب روپے کے ٹیکس لگا چکی ہے۔

Comments

- Advertisement -