اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ سینٹر شوکت ترین نے پٹرول کی قیمت تین سو روپے فی لیٹر سے بھی زائد ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ سینٹرشوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا آئی ایم ایف موجودہ حکومت سے پیشگی اقدامات چاہتا ہے، آئی ایم ایف پھر اس کو اپنے بورڈ میں لے جانے پر غور کرے گا، 855 ارب پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی،11فیصدسیلزٹیکس کی شرائط ہیں، یہ لوگ پیٹرول کی قیمت300روپے فی لیٹر سے اوپر کر سکتے ہیں۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں فوری اضافے کی شرط ہے، صوبوں سے800ارب روپے کے صوبائی سرپلس پر دستخط کئے گئے، صوبوں نے صرف 80 ارب روپے دکھائے۔
IMF wants more prior actions before they even consider taking the proposal to their board. Rs 855bn PDL and 11% sales tax. Will push cost to Rs300+/litre.
Immediate increase in electricity prices. Rs800bn provincial surpluses signed off by provinces, when they shown only Rs80bn.— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) June 29, 2022
سابق وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ اہم بات یہ ہےانسدادبدعنوانی قوانین کا جائزہ لینےکیلئےٹاسک فورس قائم کریں، یہ پی ڈی ایم حکومت کیلئے بہت چیلنجنگ ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے بدعنوانی سے متعلق عملی طورپرنیب قانون سےان شقوں کومنسوخ کردیا ہے لیکن آئی ایم ایف یہ سب قرض دینے سے پہلے کارروائیوں کے طور پر دیکھے گا۔
But, most importantly, they want us to set up a task force to review Implementation status of all anti graft laws. This will be very challenging for PDM govt, which has just now virtually repealed clauses of NAB law which address graft. All these as prior actions.
— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) June 29, 2022