وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قائد اعظم کے گزرنے کے بعد ہم راستے سے بھٹک گئے اب ہم سب کو خوشحال پاکستان کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس اور آفس کے عملے کے اعزاز میں ظہرانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم کے گزرنے کے بعد ہم راستے سے بھٹک گئے اب ہم سب کو خوشحال پاکستان کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔ وقت آگیا ہے کہ اب ہم قرآن کریم کی تعلیمات، نبی ﷺ کی سنت، قائد اعظم اور علامہ اقبال کے افکار پر عمل پیرا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب مل کر پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں لیکن اس وقت ہماری معاشی صورتحال بہت چیلنجنگ ہے، آج قومی اتحاد اور قومی یکجہتی کی جتنی ضرورت ہے شاید 75 سالہ تاریخ میں کبھی نہیں تھی۔ یہ موقع ہے کہ ملک کو درپیش مشکلات سے نکالا جائے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ چند سال پہلے کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ تنخواہیں اور مہنگی گاڑیاں واپس کردیں گے بے شمار وزرا اس فیصلے کو لے کر آگے چلے کچھ نے کہا کہ معاشی حالت ایسی نہیں کہ تنخواہ چھوڑیں۔ کچھ وزرا ایسے بھی رہے کہ اس دن سے کل تک کی تنخواہ نہیں لی۔
انہوں نے کہا کہ اللہ نے ہمیں معدنیات کی بے پناہ دولت نے نوازا ہے۔ زرخیز زمین، دریا، پہاڑ ہمارے ہیں اگر کسی چیز کی کمی ہے تو وہ کچھ کر گزرنے کی کمی ہے۔ ہم بحیثیت قوم فیصلہ ک رلیں کہ اپنی تقدیر بدلنی ہے تو ماضی میں جو نقصان اٹھایا اس کی تلافی کرکے اب اقوام عالم میں سر اٹھا کر چل سکیں گے۔
شہباز شریف نے آنے والے نگراں وزیراعظم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نگراں وزیر اعظم آئیں گے اور انہوں نے ملک کے لیے اپنی ذمے داریاں محنت اور لگن سے ادا کرنی ہیں۔
وزیر اعظم نے خطاب کے آخر میں اپنے ملٹری سیکریٹری سمیت عملے کے تمام افراد بشمول ڈرائیور، مالی سب سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ میں آپ کی بے پناہ خدمات کا معترف ہوں۔ آپ کے ساتھ گزارے گئے 16 ماہ میری زندگی کا قیمتی اثاثہ ہوگا۔