اسلام آباد : مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس مسائل سے معیشت کو نکالنے کی صلاحیت نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسی کی وضاحت کیسے کریں گے؟۔
How do you explain the government’s economic policy? If Budget is anything to go by, it spells pain and misery for the people. This Budget, coming on the heels of two failed mini-budgets, will further contract economy, lead to price hike & reduce social sector spending.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 20, 2019
شہبازشریف نے کہا کہ بجٹ مہنگائی میں مزید اضافے کی نوید سنائے گا، ڈالرکے مقابلےمیں روپے کا گراؤ عام لوگوں پرمزید بوجھ بنے گا۔
The free-fall of rupee against dollar has further overburdened people, making it next to impossible for them to make their both ends meet. The PTI govt has neither a plan nor capacity to run the economy and steer the country out of the problems created by their own incompetence.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 20, 2019
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس معیشت کوچلانے کے لیے منصوبہ بندی نہیں ہے، حکومت کے پاس مسائل سے معیشت کو نکالنے کی صلاحیت نہیں ہے۔
شہبازشریف کاحکومت سےنیابجٹ پیش کرنےکامطالبہ
یاد رہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے چین کے ساتھ پورٹ قاسم میں ساڑھے 12 سو میگا واٹ کے منصوبے، ہائیڈرو پاور اور دیگر سڑکوں کے منصوبوں پر معاہدے کیے۔ انہوں نے بجٹ 20-2019 مسترد کر دیا تھا۔
قائد حزب اختلاف نے نئے بجٹ میں بجلی اور گیس کی قیمتیں مئی 2018 کی سطح پر لانے، مزدور کی کم از کم تنخواہ 20 ہزار روپے کرنے، تیل اور گھی پرعائد ٹیکس واپس لینے، گریڈ 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ اور ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ والے کوٹیکس استثنیٰ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔