اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ فرانس کے معاملے پر ہماری کچھ مجبوریاں ہیں، ایک سفارت خانہ بند کرنے کا مطلب تمام سفارت خانے بند کرنا ہے، کالعدم تنظیم کے ایک مطالبے کے علاوہ سارے نکات حل طلب ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے حوالے سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ جنرل فیض حمید 19 نومبر تک ڈی جی آئی ایس آئی کی ذمہ داری انجام دیں گے جبکہ 20 نومبر سے لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم بطور ڈی جی آئی ایس آئی عہدہ سنبھالیں گے۔
کالعدم تنظیم سے مذاکرات
شیخ رشید احمد نے بتایا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے مطالبات میں سے ایک کے علاوہ تمام مسائل حل طلب ہیں، مذاکرات کے بعد وزیراعظم کو آگاہ کروں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کالعدم ٹی ایل پی کی قیادت نے فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور سفارت خانہ بند کرنے کا مطالبہ کیا، ہم اس معاملے پر کچھ نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ فرانس کےمعاملےمیں ہماری مجبوریاں ہیں،ایک سفارت خانہ بندکرنےکامطلب تمام سفارتخانےبندکرنا ہے، کالعدم ٹی ایل پی نے آج سڑکیں کھولنے کا وعدہ کیا تھا، امید ہے وہ اپنا وعدہ وفا کریں گے۔
مزید پڑھیں: کالعدم ٹی ایل پی کی نظر ثانی درخواست، حکومت کا کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ
شیخ رشید احمد نے بتایا کہ ٹی ایل پی کا اب تک چھٹا دھرناہے، فرانسیسی سفارت خانے کے معاملے علاوہ کوئی مسئلہ نہیں ہے، فرانسیسی سفارت خانےکے معاملے پر ہماری مجبوریاں ہیں، جس پر وزیراعظم اور اعلیٰ قیادت کا بھی اتفاق ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کالعدم ٹی ایل پی ایک نکاتی ایجنڈے فرانسیسی سفارت خانے کی بندش کے معاملے پر غور کر کے نظر ثانی کرے، ہم فورتھ شیڈول،کارکنان کی رہائی کےمعاملے پر پیشرفت کے لیے تیار ہیں۔ امید ہےٹی ایل پی والے پاکستان کیلئےبہترسوچیں گے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ ’معاملہ پارلیمنٹ میں بھی لےجائیں گے اپوزیشن نہیں آئےگی اور جب اپوزیشن نہیں آئےگی توپھراس معاملےپرمسئلہ پیدا ہوگا‘۔ وزیرداخلہ نے ٹی ایل پی سے درخواست کی کہ وہ بس ایک نکتے پر دوبارہ غور کرے، عالمی مجبوریوں کی وجہ سے پاکستان بھی مجبور ہے، اس وقت کسی سفارت خانےکو بندکرنے یاسفیر کو ملک بدرکرنےکی پوزیشن میں نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کالعدم تحریک لبیک کے معاملات پر کل کابینہ میں بحث ہوگی، اہم فیصلے متوقع
وزیر داخلہ نے کہا کہ ’سعد رضوی ایک نکتے سے پیچھے ہٹ جائیں باقی سب کے لیے ہم تیار ہیں، ٹی ایل پی کےمعاملےپرمستقل حل نکالنا چاہتا ہوں‘۔