تازہ ترین

حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرنے کا اعلان کر دیا

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ 15...

آئی ایم ایف مشن چیف کا بیان پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار

اسلام آباد : وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا...

نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذ العمل ہوگیا

اسلام آباد : نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذالعمل ہوگیا،...

امریکا نے پاکستان میں من مانی گرفتاریوں کو ناقابلِ برداشت قرار دے دیا

واشنگٹن : امریکا میں سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی...

افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ عمران خان کو کرنا ہے، شیخ رشید

کراچی: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کے وقت کا فیصلہ عمران خان کو کرنا ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکومت، پاک فوج، ایف آٗی اے، امیگریشن نے مل کر افغانستان سے ہزاروں افراد کا کامیابی سے انخلا کروایا، کوشش ہےخطےمیں امن ہو، ہمارا بیانیہ بھی امن ہی ہے،  خطےمیں امن ہوگا تو دنیامیں بہتر پیغام جائےگا۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ ’پاکستان اور عمران خان کا کردار بہت اہم ہونے جارہا ہے، دنیاجانتی ہے اس خطے کا امن ساری دنیا کے امن سے وابستہ ہے، آج چالیس سال بعد افغانستان میں امن کی فضا قائم ہوئی ہے، امن کے لیے 18 مہینے مذاکرات ہوئے، جس کی صورت میں امریکا اکتیس اگست کی رات افغانستان سے چلا گیا‘۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’اب اگر امریکا نے اکاؤنٹ منجمد کیا تو اس اقدام سے انسانی بحران جنم لے سکتا ہے، امید ہے کہ موجودہ حالات میں امریکا افغانستان کے لیے امداد دے گا، پاکستان کے دو امدادی جہاز پہنچ چلے ہیں‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے افغانستان کی نئی حکومت تسلی کرنے یا نہ کرنے اور کب کرنے کا فیصلہ کرنا ہے، دنیا کے چلنے اور انداز اختیار کرنے کا فیصلہ بھی عمران خان کا ہی ہوگا‘۔

وفاقی وزیر داخلہ نے پنج شیر کے حوالے سے کیے جانے والے بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’پنج شیر سے متعلق بھارتی میڈیا جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہا ہے، پاک فوج کسی چیز میں ملوث نہیں،طالبان جانے اور افغانستان جانے‘۔

شیخ رشید احمد نے بتایا کہ ’دو خواتین سمیت تین لوگوں کو طورخم کے ذریعے افغانستان جانے کی اجازت دی، جن میں سے دو خواتین واپس آچکی جبکہ ایک ایمبولینس جالندھر میں خراب ہے، سرحد سے علاج کے لیے بھیجنے کا فیصلہ وزارت داخلہ نے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر کیا۔

Comments