اسلام آباد: عدالتی اختیارات سے متعلق قانون سازی کے فیصلے پر شیخ رشید نے ردِ عمل میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی خود مختاری کو آئینی تحفظ حاصل ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وفاقی کابینہ کی جانب سے عدالت کے از خود نوٹس اور بینچ تشکیل کے اختیارات پر قانون سازی کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کی طرف سے اسے زبردست تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
شیخ رشید نے آج جمعرات کو ایک ٹویٹ میں حکمران جماعت کو یاد دلایا کہ سپریم کورٹ کی خود مختاری کو آئینی تحفظ حاصل ہے، اس لیے سپریم کورٹ کے اختیارات کو بڑھایا تو جا سکتا ہے لیکن گھٹایا نہیں جا سکتا۔
سپریم کورٹ کی خودمختاری کو آئینی تحفظ حاصل ہے،اسکے اختیارات کو بڑھایا جا سکتا ہے گھٹایا نہیں جا سکتا۔ سپریم کورٹ کو قاتل عدلیہ کہا گیا۔ سپریم کورٹ کو جیب کی گھڑی ہاتھ کی چھڑی نہیں بنایا جاسکتا اور نہ ہی گورنر راج لگایا جا سکتا ہے۔ ڈالر 250 کا اور 7 ارب ڈالر کے ذخائر کم ہو گئے ہیں
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) July 28, 2022
انھوں نے واضح کیا کہ: "من پسند قانون سازی نہیں ہوگی، سپریم کورٹ کو جیب کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی نہیں بنایا جا سکتا۔”
شیخ رشید نے مزید لکھا کہ پنجاب میں گورنر راج نہیں لگایا جا سکتا، نواز شریف بھی وطن واپس نہیں آئیں گے، اور الیکشن اکتوبر نومبر میں ہوں گے۔
وفاقی کابینہ کا عدالت کے ازخود نوٹس، بینچ تشکیل کے اختیارات پر قانون سازی کا فیصلہ
سابق وزیر داخلہ نے یہ بھی لکھا کہ پنجاب کا سیاسی کوڑا کرکٹ گٹر میں پھینکا جائے گا، نیب کی من پسند ترمیم ختم ہوگی، اور اوورسیز کو ووٹ کا حق بھی ملے گا۔
شیخ رشید نے ایک بار پھر ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کو انصاف کی نوید سنائی، انھوں نے ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ ملکی اثاثے بیچنے سے پہلے ہی موجودہ حکومت کا کھیل ختم ہو جائے گا۔