اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اسامہ قتل کیس میں انصاف ہو گا، بروقت کارروائی کی گئی، مقدمہ درج اور ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کمیٹی برائےداخلہ کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر داخلہ شیخ رشید نےکہا کہ اسامہ قتل کیس میں انصاف ہو گا، بروقت کارروائی کی گئی، مقدمہ درج اور ملزمان گرفتارہوچکے جبکہ راولپنڈی اوراسلام آباد میں بھی ہائی الرٹ ہے۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ بلوچستان واقعےمیں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہے، بیرونی مداخلت کے حوالے سے مشترکہ اجلاس بلانے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں کرمنل لاترمیمی بل 2020پر بحث ہوئی ، سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ ریپ کیس میں جب تک سزا نہیں ہوگی واقعات ہوتے رہیں گے، فرانزک شواہد کی اہمیت ہے، پولیس ٹریننگ کی بھی ضرورت ہے، ریپ متاثرہ خاتون کی شناخت سامنے نہیں آنی چاہیے۔
سینیٹررانامقبول کا کہنا تھا کہ شہزاد ڈی این اے ٹیسٹ کو بنیادی ثبوت کے طور پر ہونا چاہیے، ایسے کیسز کی سینئر پولیس افسر کی نگرانی میں تفتیش ہونی چاہیے ، جس پر وزارت داخلہ نے کہا صوبوں سے رائے منگوائی ہے، جیسے ہی رائے آتی ہے پیش کردیں گے۔
سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ ہم خود فوری اور سستے انصاف کی بات کرتےہیں، اس بل کو دیکھ لیں ابھی تک وزارت نے رائے تک نہیں دی، جس پر وزارت قانون نے بتایا کہ ریپ کیسز کے حوالے سے وزارت داخلہ آرڈیننس جاری کرچکی ہے۔
جاویدعباسی کا مزید کہنا تھا کہ ریپ کیس کاہائیکورٹ میں ٹرائل ہوناچاہیےوہ اس آرڈیننس کاحصہ نہیں جبکہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ایسے کیسزمیں جھوٹ بولنےوالوں کوکیاسزاہوگی اسکابھی جائزہ لیاجائے۔