اسلا آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ جو شخص قانون ہاتھ میں لے گاقانون اسے ہاتھ میں لےگا، ریاست کی رٹ قائم ہے، کسی کےدباؤ میں نہیں آئیں گے ، ٹی ایل پی کے پاس30دن کاحق ہے وہ کالعدم قرار دینے کےخلاف درخواست دےسکتےہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس کل بلایا گیا تھا، جس میں فرانسیسی سفیر کو ملک سےنکالنے کی بحث کامطالبہ شامل تھا۔
وزیراعظم نے تمام مسلم ممالک کے سربراہان کو خطوط لکھے،22کروڑ کا نعرہ ایک ہےمگر یہ نہ سمجھا جائے اسلام آباد ،لاہور میں کوئی اور بیٹھےہیں، معاہدے میں طے پایا کہ ان کے گرفتار افراد کو رہا کیاجائےگا، گرفتار 669لوگوں کو رہا کردیا گیا ہے۔
شیخ رشید نے بتایا کہ 20اپریل کو7گھنٹےمذاکرات کےبعدٹی ایل پی سےمعاملات طےپاگئے، اس سےپہلےبھی انہیں گلہ تھاکہ غلط کہا ہے کہ میرے انکی شوریٰ سےمذاکرات ہوتےتھے، ظاہرہےشوریٰ سےمذاکرات ہوتے تھے اس کے بعد ہی دستخط ہوئے، طے پایا کہ 20اپریل کو قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 22کروڑمسلمانوں میں کوئی بھی ایسانہیں جولبیک یارسول اللہﷺکانعرہ نہ لگاتاہو، 22 کروڑ لوگوں کا نعرہ اسلام کا ہے اسلام آباد کا نہیں لبیک یارسول اللہﷺہمارےدین کانعرہ ہےکسی جماعت کانہیں۔
انھوں نے کہا کہ سعد رضوی کیس سمیت 210ایف آئی آرقانونی طریقہ کار سے گزریں گی، احتجاج کے دوران 20 گاڑیاں جلی ہیں اور 5 گاڑیاں واپس کردیں، جولوگ انہوں نےیرغمال بنائےتھے بھی واپس کردیے، مقدمات میں 302 کیساتھ 7 اے ٹی اے کی دفعہ بھی شامل ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 30 دن میں کالعدم قرار دینے کےخلاف اپیل دائر ہونا ہے، 30دنوں کے اندرانہوں نےجواب دینا ہے، پھرکمیٹی بنےگی جوکیس کافیصلہ کرےگی ، ریاست کی رٹ قائم ہے،کسی کےدباؤ میں نہیں ہے، جو شخص قانون ہاتھ میں لے گاقانون اسے ہاتھ میں لے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم خود مسلم ممالک کواعتمادمیں لینےجارہےہیں ، ایسی سوچ پائی جارہی ہےکہ مشترکہ لائحہ عمل طےکیاجائے، ناموس رسالت کی اربوں مسلمانوں کےاندراہمیت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک دشمن قوتیں ملک سےباہربیٹھ کرپروپیگنڈا کررہی تھیں، ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی احتجاج میں700کےقریب اہلکارزخمی ہوئے، ٹی ایل پی نےبھی خوشگوارماحول میں اس کام کوپائےتکمیل تک پہنچایا۔
نواز شریف کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ برطانوی ہائی کمشنر سے نوازشریف کو ڈیپورٹ کرنے کیلئے کہاہے، برطانوی ہائی کمشنرسےملاقات ہوئی مگر انھوں نے مثبت جواب نہیں دیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ قراردادمیں لکھاہےبین الاقوامی معاملات ریاست طے کرے گی، کوئی فرد یا جماعت اس حوالےسےبےجاغیرقانونی دباؤنہیں ڈال سکتا، ٹی ایل پی نےکسی کی رہائی کی بات نہیں کی، ہماراکہناتھاکہ ایم پی او کے تحت لوگوں کوچھوڑیں گے۔
شاہد خاقان عباسی کے بیان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ شاہدخاقان نے جو زبان استعمال کی وہ میری سیاسی زندگی کی بدترین زبان ہے ، شاہدخاقان کے رویے سے لگا کہ وہ کبھی وزیراعظم ہی نہیں تھے۔
شیخ رشید نے بتایا کہ سعدرضوی پردفعہ302اور7اےٹی اےعائدہےاس پر ابھی فیصلہ نہیں ہوا،ایساقانون چاہتے ہیں کہ کسی فرقےکوچھیڑانہ جائے اوراپنا چھوڑانہ جائے، ابھی توٹی ایل پی کےپاس30دن کاحق ہےوہ بھی درخواست دے سکتے ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کوشش ہرطرف سےبہت ہوئی، لمبے لمبے مذاکرات ہوئے مگر کسی نتیجے پرنہیں پہنچے، جو پولیس اہلکار شہید ہوئے، انہیں شہیداوراسپیشل پیکج دے رہے ہیں اور جوپولیس اہلکارزخمی ہوئے انہیں نقدانعام ، سرٹیفکیٹ دے رہےہیں، زخمی پولیس اہلکاروں نقدانعام کے طورپر 4 کروڑ بانٹے جائیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کوئی سیاستدان بتائیں جس نے اقوام متحدہ میں ختم نبوت پر بات کی ہو، صرف عمران خان ہیں جس نے ختم نبوت پر بات کی ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ موجودہ دورمیں سوشل میڈیا کےکردار کاسخت جائزہ لیاجارہاہے ، دشمن کااصل مقصدپاکستان کےاستحکام کوتباہ کرناہے، پاکستان کی عظیم فوج ہمارے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی تھی، رینجرزبھی فوج کاحصہ ہے، رینجرز اور پولیس نے زبردست کام کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ انشااللہ ہماراوزیراعظم پوری دنیاسےاسلاموفوبیاپربات کررہاہے، ناموس رسالت ﷺ پرعمران خان بات کررہاہے، جس ملک کاوزیرداخلہ ختم نبوت کاوکیل ہو اسکی جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں۔