راولپنڈی : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ میرے ڈرائیور اور سیکیورٹی اسٹاف کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ سیکیورٹی نے گاڑی کو بھی پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ میری گاڑی پولیس کی تحویل میں ہے، میری گاڑی کو ایسا لے جایا جارہا ہے جیسے اس میں کوئی بم ہو۔
انکا کہنا ہے کہ نمازِ جمعہ کے بعد لال حویلی کے باہر جلسے کریں گے، جس میں عمران خان خطاب کریں گے، عمران خان کو جلسے میں شرکت سے روکنے کیلئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے اور آنے والوں کی سخت چیکنگ کی جارہی ہے جبکہ بنی گالہ کی جانب جانے والے راستوں کو بلاکس لگا کر بند کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں : ایف سی اور پولیس کا بنی گالہ کا گھیراؤ،عمران کی نظربندی یا گرفتاری کا امکان
دوسری جانب شیخ رشید کی جانب سے آج نماز جمعہ کے بعد لال حویلی کے باہر جلسے کے اعلان کے بعد حکومت نے لال حویلی جانے والے تمام راستے بند کردیے، لال حویلی کے چاروں اطراف حد نگاہ کنٹینرز ہی کنٹینرز کھڑے ہوئے ہیں۔
لال حویلی کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، پولیس اہلکاروں کا لال حویلی کے اطراف پیدل گشت بھی جاری ہے۔
زرائع کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو نظر بند کیا جا سکتا ہے۔
اس سے قبل شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جہانگیرترین اور خرم نواز گنڈا پور سے ٹیلیفون پر رابطہ ہوا ہے، دونوں رہنماؤں نے آج ہر حال میں پہنچنے کی یقین دہانی کرائی ہے، لال حویلی پر ہر حال میں جلسہ ہوگا۔
مزید پڑھیں : کمیٹی چوک سے آمر کو بھگایاتھا،چوروں کو بھی بھگائیں گے،شیخ رشید
انکا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہوچکاہے، کامیابی ہمارا مقدر ہے، کرپٹ اور بددیانت لوگوں کوسبق سیکھائیں گے، جلسےمیں ساؤنڈ سسٹم لانے والوں کو پولیس نے روک دیا ہے۔