تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

نئی دہلی کی سابق وزیراعلیٰ انتقال کرگئیں

نئی دہلی: کانگریس جماعت کی سینئر رہنما اور دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ شیلا ڈکشت 81 برس کی عمر میں جہانِ فانی سے کوچ کرگئیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ شیلا ڈکشت کو ہفتے کے روز دل کا دورہ پڑا تو اہل خانہ انہیں اسکارٹس اسپتال لے کر گئے جہاں ڈاکٹرز نے انہیں طبی امداد فراہم کیں البتہ طبیعت بہت خراب ہوئی اور وہ کوما میں چلی گئیں۔

ڈاکٹرز کے مطابق شیلا ڈکشت گزشتہ دس روز تک اسپتال میں داخل رہنے کے بعد پیر کو گھر گئیں تھیں، اُن کی دو روز طبیعت ٹھیک رہی البتہ آج صبح اچانک انہیں تشیویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین بجے کے قریب شیلا ڈکشت نے آخری سانس لی اور اُس کے بعد روح اُن کے جسم سے پرواز کرگئی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق شیلا ڈکشت کا شمار کانگریس کے سینئر رہنماؤں مین ہوتا تھا، وہ سونیا گاندھی کے قریب بھی رہیں اور جب کانگریس حکومت میں آئی تو تین بار انہیں نئی دہلی کا وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا۔

اکیاسی سالہ شیلا ڈکشت کو نئی دہلی میں سب سے زیادہ وقت تک وزیراعلیٰ رہنے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔

شیلا ڈکشت کون تھیں؟                   

کانگریس جماعت سے تعلق رکھنے والی شیلا ڈکشت 31 مارچ 1938 کو پنجاب کے ضلع کپور تھلا میں پیدا ہوئی تھیں۔مارچ 2014 میں ان کو کیرل کا گورنر بنایا گیا، کچھ عرصہ ذمہ داریاں انجام دینے کے بعد انہوں نے اگست میں استعفیٰ دے دیا تھا، بھارت میں ہونے والے حالیہ لوک سبھا کے انتخابات سے چند دن قبل کانگریس نے انہیں دہلی کا صدر بنایا گیا۔

بھارتی وزیر اعظم نریند مودی نے شیلا ڈکشت کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دہلی کی ترقی میں قابل ذکر کردار ادا کیا۔

بھارت کے صدر کا کہنا تھا کہ ’’شیلا ڈکشت کے انتقال کا سن کر بہت دکھ ہوا کیونکہ وہ ایک ایسی خاتون تھیں جنہوں نے وزیر اعلیٰ بن کر دہلی کی خدمت کی اور اُسے تبدیل کردیا، بھارت کے عوام اُن کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے‘‘۔

Comments

- Advertisement -