بدھ, دسمبر 11, 2024
اشتہار

شیلٹرہوم میں شیرخوار بچوں کی موت کیسے واقع ہوئی؟ رپورٹ میں اہم انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

لکھنؤ : بھارت کے ایک شیلٹر ہوم میں 4 بچوں کی ہلاکت کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے عملے کو ذمہ دار ٹھہرا کر ڈاکٹر کو برطرف کرنے کی سفارش کردی۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر لکھنؤ کے ایک سرکاری شیلٹر ہوم میں گزشتہ دنوں 4بچوں کی ہلاکت کے بعد تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ پیش کردی جس میں عملے اور ڈاکٹر کو ہلاکت کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے داخل کی گئی آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی طرف سے کئی کوتاہیاں اور لاپرواہیوں کا ارتکاب کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شیلٹر ہوم کے ڈاکٹر سدرشن سنگھ پچھلے 15 سالوں سے ہر بچے کے لئے ایک ہی مشورہ دے رہے تھے جبکہ ان بچوں کی بیماری کی علامات مختلف تھیں، اگر ڈاکٹر سنگھ نے بچوں کا صحیح علاج کیا ہوتا تو ان کی صحت یابی کا قوی امکان تھا، رپورٹ میں ڈاکٹر سنگھ کو فوری طور پر برطرف کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

رپورٹ میں مزید سفارش کی گئی ہے کہ محکمہ صحت شیلٹر ہوم میں تعینات نرسوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی قائم کرے۔ صرف ان نرسوں کو تعینات کیا جائے جو ہنر مند اور باصلاحیت ہوں۔

اس کے علاوہ شیلٹر ہوم میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھنے کے بعد آڈٹ ٹیم نے دیکھا کہ کئی شیر خوار بچوں کو ایک ہی بوتل سے دودھ پلایا جا رہا تھا، جس سے انفیکشن کے امکانات بڑھ سکتے تھے۔

پینل نے بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والی غیر ذمہ دار خواتین اہلکاروں اور ایک تھرڈ پارٹی سروس پرووائیڈر کے ذریعے رکھے گئے ملازم کو ہٹانے کی بھی سفارش کی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں