لاہور : پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شیری رحمن کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف کی آمد خوش آئند ہے،فوج کا کام بارڈر کی نگرانی کرنا ہے جب کہ اندرونی معاملات سول حکومت کے ذمہ ہوتے ہیں۔
ایف سی کالج لاہور میں منعقدہ سیمینار کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمن کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف کا آنا خوش آئند ہے اور امید ہے جمہوری قیادت اور عسکری قیادت میں ہم آہنگی مزید بہتر ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ افواج کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہوتی ہے جب کہ اندرونی معاملات اور کارِ حکومت کی انجام دہی کی ذمہ داری سول حکومت کے کاندھوں پر ہوتی ہے۔
شیری رحمان نے مطالبہ کیا کہ ملک میں مستقل وزیر خارجہ تعینات کیا جانا چاہیے جس کی عدم موجودگی کے باعث وزیراعظم کے بیرونِ ملک دوروں پر اربوں روپے خرچ ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دورِ حکومت میں پارلیمنٹ میں حاضری ہر لحاظ سے بہتر تھی جب کی وزیراعظم سینیٹ جانا گوارا نہیں کرتے۔
بلاول بھٹو کی شادی کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بلاول پہلے الیکشن لڑیں گے اور بھرپور پارلیمانی کردار ادا کریں گے۔