اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے ڈاکٹر شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف تمام کارکنان کو ملک گیر اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کی کال دے دی گئی ہے۔
انہوں نے کارکنان کو ہدایت کی کہ فوری طور پر اپنے اپنے شہروں میں نکل کر حکومت کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف احتجاج کرے۔
پی ٹی آئی رہنما نے الزام عائد کیا کہ شیریں مزاری کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے جو مقدمہ ان پر بنایاگیا ہے اس میں کبھی ان کو نہ انکوائری اورنہ ہی تحقیقات کے لئے سمن بیجھا گیا۔
شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف تمام کارکنان کو ملک گیر اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کی کال دے دی گئی ہے۔ اپنے اپنے شہروں میں نکل کر احتجاج کرے۔
شیریں مزاری کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے جو مقدمہ بنایاگیا ہے اس میں کبھی انکو نہ انکوائری اور تحقیقات کے لئے سمن بیجھا گیا۔— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) May 21, 2022
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ چند روز قبل بھی ان کے گھر اہلکار گئے تھے، شیریں مزاری ایک جاندار آواز ہے جو اپنا موقف بلا خوف پیش کرتی ہے یہ حکومت خوفزدہ ہوگئی ہے ایسے ہتھکنڈوں سے ہمارے حوصلہ پست نہیں ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو گرفتار کرلیا گیا
ادھر سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی گرفتاری کیخلاف پی ٹی آئی رہنماؤں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومت کی جانب سے اعلان جنگ قرار دیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ یہ تحریک کی سب سے پہلی اور بڑی گرفتاری ہے، شیریں مزاری یہاں نہیں ہیں اور کہاں ہیں ابھی تک کچھ علم نہیں ہے، عمران خان کچھ دیرمیں اس پربات بھی کریں گے۔
سابق وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے پہلا وار خاتون لیڈر پر کیا ہے، شیریں مزاری کو جس طرح گرفتار کیا گیا پارٹی جلد لائحہ عمل دے گی
ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ لگ رہا ہے کہ حکومت بوکھلا گئی ہے، باہر بیٹھ کر فیصلے ہوچکے ہیں کہ آزاد آوازوں کو کچلا جائے گا، شیریں مزاری کا قصور یہ ہے کہ وہ سچ کی آواز ہیں اور وہ کسی عالمی سازش کے سامنے جھکنے کیلیے تیار نہیں ہیں۔