اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے امریکی صدر ٹرمپ نے فلسطین سے متعلق جنوبی افریقا جیسا منصوبہ بنایا ہے، امریکی فارمولے کے تحت فلسطینی ریاست کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں کیا، شیریں مزاری نے کہا کہ امریکی فارمولے کے تحت فلسطین کی سیکورٹی اسرائیل کے پاس ہوگی، اور اسرائیل فلسطین کی بحری اور فضائی حدود کنٹرول کرے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت میں متنازع شہریت کا قانون بھی اسی قسم کا فارمولا ہے، کشمیر سے متعلق بھارتی اقدام بھی امریکی فارمولے طرز کا ہے، امریکا، بھارت اور اسرائیل گٹھ جوڑ کو بھی ہمیں ذہن میں رکھنا چاہیے۔
اقوام متحدہ نے مشرقی تیمور کا مسئلہ حل کیا مگر کشمیر کا نہیں: شیریں مزاری
انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا گیا ہے، انسانی حقوق سے متعلق ہم نے 18 مضبوط اسٹیک ہولڈرز کو مقبوضہ علاقے میں امدادی کارروائیوں کے لیے خطوط لکھے ہیں، آئی سی جے واضح کہہ چکی متنازع علاقے کا اسٹیٹس تبدیل نہیں کر سکتے، لیکن بھارت کا دہشت گردی کا بیانیہ کوئی نہیں دیکھ رہا۔
واضح رہے کہ دو دن قبل شیریں مزاری نے اسمبلی میں خطاب میں کہا تھا کہ مشرقی تیمور اور مسئلہ کشمیر کا معاملہ ایک جیسا ہے تاہم یو این نے مشرقی تیمور کا مسئلہ حل کیا اور کشمیر کا نہیں۔ مسئلہ کشمیر پر ابھی بہت زیادہ جدوجہد کی ضرورت ہے، وزارت خارجہ اکیلا مسئلہ کشمیر اجاگر نہیں کر سکتا، پارلیمنٹیرینز کو بھی جانا چاہیے، اقوام متحدہ کو بار بار مسئلہ کشمیر یاد دلانا ہوگا۔