تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

نوجوانوں‌ کی اتنی بڑی تعداد شاپنگ مال میں‌ کیوں جمع ہوئی؟ حیران کن وجہ

ٹوکیو: جاپان میں ویڈیو گیمز کھیلنے کے دیوانوں نے پلے اسٹیشن فائیو کے حصول کے لیے دکان پر دھاوا بول دیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق معروف ٹیکنالوجی کمپنی سونی کی جانب سے پلے اسٹیشن کا اپ گریڈ ورژن ’پلے اسٹیشن فائیو‘ مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کردیا گیا ہے۔

کمپنی نے یہ گیم بارہ نومبر 2020 کو متعارف کرایا تھا جس کے بعد گیمرز کو پلے اسٹیشن فائیو کا شدت سے انتظار تھا۔

گیمرز کی دلچسپی اس قدر بڑھ گئی تھی کہ پلے اسٹیشن فائیو مارکیٹ میں آنے سے پہلے ہی نایاب ہوگیا تھا، یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگ تو اسے دگنی قیمت پر بھی خریدنے تک کے لیے تیار تھے۔

مزید پڑھیں: یوٹیوبر نے نیا پلے اسٹیشن 5 اسکریپ مشین میں‌ ڈال کر تباہ کردیا

آج جس کے گھر پر سونی کمپنی کا پلے اسٹیشن فائیو  موجود ہے اُسے خوش قسمت ترین شخص سمجھا جارہا ہے۔

طلب میں اضافے کی وجہ سے کمپنی کو پلے اسٹیشن فائیو کی پیداوار کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے۔ اس گیم کا نشہ اس قدر خطرناک ہے کہ گزشتہ دنوں ایک خاتون نے اپنے شوہر کا پی ایس فائیو زبردستی فروخت کروا دیا تھا۔

ٹوکیو کے ایک ڈیپارٹمنٹل اسٹور پر لگنے والی خصوصی سیل میں پلے اسٹیشن فائیو فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔ گیمرز کو جب اس سیل کی اطلاع ملی تو وہ دکان پر چڑھ دوڑے۔

رپورٹ کے مطابق جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کے ضلع اکھیہابارا میں قائم شاپنگ سینٹر میں موجود یودوباشی کیمرے کی دکان نے پلے اسٹیشن فائیو کی فروخت کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پلے اسٹیشن کے دیوانوں کا انتظار ختم

دکان کے مالک نے اعلان کیا تھا کہ پلے اسٹیشن پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر گیمرز دیا جائے گا جبکہ کچھ گیمز لاٹری سسٹم کی بنیاد پر بھی فروخت کیے جائیں گے۔

اس اعلان کے سنتے ہی نوجوانوں کی بڑی تعداد دکان پر پہنچی، یہ تعداد اتنی بڑی تھی کہ انتظامیہ صورت حال کو قابو نہیں کرسکی اور پھر مشتعل نوجوانوں نے وہاں دھاوا بول دیا۔

ہنگامہ آرائی اور صورت حال کی خرابی کے بعد دکان دار نے پروگرام منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ یوں امید لگا کر آئے نوجوانوں کو مشتعل افراد کی وجہ سے خالی ہاتھ گھروں کو لوٹنا پڑا۔

Comments

- Advertisement -