تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

پستہ قد افراد میں غصے اور تشدد کا رجحان زیادہ

کیا آپ کو بہت زیادہ غصہ آتا ہے؟ کہیں آپ کا قد چھوٹا تو نہیں؟ کیونکہ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق پستہ قد افراد زیادہ غصیلے ہوتے ہیں۔

امریکی ریاست جارجیا کے سینٹر آف ڈیزیز کنٹرول میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق چھوٹے قد کے افراد زیادہ غصیلے اور پر تشدد ہوتے ہیں۔

مذکورہ تحقیق کے لیے 18 سے 50 سال کے درمیان 600 افراد کے رویوں اور مزاج کی جانچ کی گئی۔

ماہرین کے مطابق مردانہ قد و قامت اور ساخت کے روایتی تصور سے ہٹ کر جسمانی ساخت رکھنے والے افراد میں جرائم اور تشدد کرنے کا ارتکاب زیادہ ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: بعض لوگ بھوکے ہو کر غصہ میں کیوں آجاتے ہیں؟

اس سے قبل آکسفورڈ یونیورسٹی میں بھی ایک تحقیق کی گئی تھی جس میں کہا گیا کہ ’شارٹ مین سنڈروم‘ حقیقت میں ایک عارضہ ہے جس میں چھوٹے قد کے افراد مختلف دماغی عارضوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق جب کسی شخص کا قد چھوٹا ہوتا ہے تو فطری طور پر اس میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

اسے فرانسیسی سپہ سالار نپولین کی نسبت سے ’نپولین کمپلیکس‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اٹھارویں صدی کا یہ سپہ سالار پستہ قد، نہایت غصیلا اور جنگجو تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ غصہ ہماری جسمانی صحت کے لیے سب سے زیادہ خطرناک جذبہ ہے۔

یہ ہمیں ذہنی طور پر شدید دباؤ میں مبتلا کرسکتا ہے، دل کی دھڑکن، نبض اور فشار خون کو اچانک بلندی پر پہنچا دیتا ہے جس سے فوری طور موت واقع ہونے کا خدشہ بھی ہوتا ہے۔

Comments

- Advertisement -