آنجہانی بھارتی گلوکار سدھو موسے والا کے والد نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے بیٹے پر 8 بار قاتلانہ حملوں کی کوشش کی گئی جس میں موسے والا بال بال بچے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے انکشاف کیا ہے کہ سدھو پر اس سے قبل 8 بار حملے کی کوشش کی گئی ہے، جبکہ اپریل میں پنجاب اسمبلی کے الیکشن کے دوران بھی 60 سے 80 افراد کی جانب سے حملے کی کوشش کی گئی۔
بلکور سنگھ نے عام آدمی پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی گئی کہ سدھو سے سیکیورٹی واپس لے لی جائے۔
یاد رہے کہ سدھو کے قتل میں لارنس بشنوئی گینگ بھی شامل ہے جس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
گلوکار سدھو موسے والا کو 29 مئی کی شام نامعلوم افراد نے ان کے آبائی علاقہ ضلع مانسہ میں فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا، گلوکار کو 30 گولیاں ماری گئی تھی اور ان کے جسم سے 2 درجن سے زائد گولیاں نکالی گئیں۔
جون میں پونے پولیس نے موسے والا قتل کیس میں نامزد شوٹر 23 سالہ سنتوش جادھو کو گرفتار کیا تھا۔
2 روز قبل پولیس نے لارنس بشنوئی ۔ گولڈی برار گینگ سے تعلق رکھنے والے 2 انتہائی مطلوب ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا ہے، جن کی شناخت انکت سرسا اور سچن بھیوانی کے نام سے ہوئی ہے۔