تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

مسلم خواتین کے خلاف بیان، سکھ رکن پارلیمنٹ کا برطانوی وزیراعظم کو جواب

لندن: برطانوی پارلیمنٹ کے سکھ رکن تن من جیت سنگھ نے حجاب کرنے والی مسلمان خواتین سے متعلق ’تضحیک آمیز اور نسل پرستانہ بیان دینے پر وزیر اعظم بورس جانسن سے معافی کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں لیبر پارٹی کے رکن تن من جیت سنگھ نے بورس جانسن کے نسل پرستانہ بیان کے خلاف پرجوش تقریر کی اور کہا کہ متعصبانہ رویہ جرائم میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔

واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے گزشتہ برس اپنے ایک کالم میں کہا تھا کہ برقع ظالم کی نشانی ہے اور یہ انتہائی مضحکہ خیز لگتا ہے کہ لوگ (مسلم خواتین) لیٹر باکس کی طرح چلتے پھیرتے نظر آئیں۔

انہوں نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ (مسلم خواتین) چہرہ چھپائے بغیر مجھ سے مخاطب ہوں اور اسکول اور یونیورسٹی بھی اسی سوچ کو اپنائے، اگر ایک طالبہ مڑ کر آپ کو دیکھے جو بینک ڈاکوؤں کی طرح لگ رہی ہو۔

لیبر پارٹی کے لیڈر جیریمی کوربن نے تن من جیت سنگھ کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہر شخص کو یہ ناقابل یقین لمحات دیکھنے چاہیے۔

برطانوی پارلیمنٹ میں تن من جیت سنگھ نے اپنے خطاب کے آغاز میں پارلیمنٹ کے اسپیکر سے کہا کہ اگر میں نے بگڑی کا انتخاب کیا تو آپ نے صلیب کو منتخب کیا، اس نے کپا پہنی اور انہوں نے حجاب یا برقع پہننے کو پسند کیا۔

انہوں نے کہا کہ تو کیا اس کا مطلب یہ ہوا کہ پارلیمنٹ میں تمام معززین کو یہ حق مل گیا کہ وہ ہماری شخصیت پر توہین آمیز جملے کہیں۔

برطانوی پارلیمنٹ میں تن من جیت سنگھ نے کہا کہ ہم اپنے اوائل عمری سے ٹاول ہیڈ، طالبان اور ترقی پذیر خصوصاً افریقی مملک سے آئے لوگ‘ جیسے تکلیف دہ نام سنتے آئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہلے سے غیر محفوظ مسلمان خواتین کے درد اور تکلیف کو بھر پور انداز میں محسوس کرسکتے ہیں جب ان کی شخصیت کو بینک ڈاکو اور لیٹر باکس سے تشبیہہ دی جائے۔

سکھ رکن نے بورس جانسن پر زور دیا کہ شرمندگی یا جھوٹی تحقیقات کے پیچھے چھپنے کے بجائے وزیراعظم آخر کب اپنے توہین آمیز اور نسل پرستانہ جملوں پر معافی مانگیں گے؟تن من جیب سنگھ کے بیان پراپوزیشن نشستیں تالیوں کی گونج اٹھیں۔

انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کیا اور کہا کہ نسل پرستانہ بیان سے نفرت بڑھی۔سکھ رکن نے پھر بورس جانسن سے متعلق کہا کہ آخر کب وزیراعظم اسلاموفوبیا سے متعلق تحقیقات شروع کرائیں گے؟ جس کے بارے میں انہوں نے اور ان کے چانسلر نے سرکاری ٹی وی پر وعدہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ جون میں بورس جانسن نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی تمام اقسام کے معتصبانہ رویوں کی عمومی تحقیقات کرائیں گے۔

Comments

- Advertisement -