تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

سندھ اسمبلی: اگلے 9 ماہ کا بجٹ پیش، ترقیاتی بجٹ میں کمی

کراچی: سندھ اسمبلی میں اگلے 9 ماہ کا بجٹ پیش کردیا گیا جس میں ترقیاتی بجٹ میں کمی کی گئی ہے۔ ایم کیو ایم نے اس موقع پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اگلے 9 ماہ کا بجٹ پیش کردیا گیا۔ اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے ایوان میں پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج کیا۔ پلے کارڈز پر کراچی کو پانی دو او راسٹریٹ کرائمز کا خاتمہ کرو کے نعرے درج تھے۔

بعد ازاں ایم کیو ایم نے اسمبلی سے واک آؤٹ کرلیا اور بجٹ نا منظور کے نعرے لگائے۔

سندھ اسمبلی میں اگلے 9 ماہ کا بجٹ پیش کرنے کے سیشن کے دوران وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت نے 3 ماہ کا بجٹ پیش کیا تھا، موجودہ حکومت 9 ماہ کا بجٹ پیش کر رہی ہے۔ صوبائی ترقیاتی بجٹ میں کمی کی ہے۔ مالیاتی مسائل کی وجہ سے ترقیاتی بجٹ میں کمی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 598 ارب 90 کروڑ روپے کے ٹیکسز گزشتہ سال جمع ہوئے، نئی اسکیموں کے لیے 50 ارب سے کم کر کے 26 ارب مختص کیے ہیں۔ سندھ حکومت نے 100 ارب سے زائد کا سیلز ٹیکس جمع کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی ترقیاتی اسکیموں کی تعداد 25 اور مالیت 21 بلین ہے، فارن فنڈڈ پروجیکٹ کی مالیات 138 بلین ہے۔ فارن فنڈڈ پروجیکٹس میں سندھ حکومت کا حصہ 23.673 بلین ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت کے زیر استعمال گاڑیوں پر وزیر ایکسائز اور 2 مزید وزرا کی کمیٹی بنا دی گئی ہے، میرے زیر استعمال 3 لگژری گاڑیاں ہیں۔ ہمارے پاس 26 سال پرانا ہیلی کاپٹر ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت میں کفایت شعاری کے اقدامات کریں گے، سندھ پولیس اور سرکاری اسپتالوں کے لیے ایمبولینسز کی خریداری کریں گے۔ تعلیم، صحت و صفائی، صاف پانی جیسے منصوبے بنائے جائیں گے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ این ایف سی کی ادائیگی نہ ہونے سے نقصان ہوا۔ وفاق کی جانب سے ہمیشہ سندھ کو کم پیسہ ملتا ہے۔ رواں سال کے بجٹ میں شروع تمام اسکیمیں جون 2019 تک مکمل کرلی جائیں گی۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ عام آدمی کی زندگی میں بہتری کے لیے تمام اقدامات کر رہے ہیں، سندھ میں امن و امان بحال ہوگیا اسے جاری رکھنا ہے۔ امن و امان کی بحالی کے لیے پولیس اور اداروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، گزشتہ کچھ ماہ کے دوران اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک سے 19-2018 کے لیے 202 بلین منظور ہوئے، وفاقی حکومت کی جانب سے 48 بلین کم ملے، اس سال اے ڈی بی میں نئی اہم اسکیمز بھی شامل کریں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ رواں مالی سال میں پولیس انفرا اسٹرکچر پر خصوصی توجہ دیں گے، 75 کروڑ روپے بلٹ پروف جیکٹس کی خریداری کے لیے مختص کریں گے۔

Comments

- Advertisement -