کراچی: پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی شمیم ممتاز نے اپنی تقریر میں خلل ڈلنے پر دھمکی دی کہ وہ ایوان میں صدر اور وزیراعظم کو بلا لیں گی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آغاز سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان تکرار ہوئی اور ایوان مچھلی بازار بن گیا۔
پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی شمیم ممتاز کی تقریر کے دوران گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رکن اور مسلم لیگ فنکشنل کی رہنما نصرت سحر عباسی نے احتجاجا شور شرابہ کیا۔
پی پی ایم پی اےشمیم ممتازکی تقریرکےدوران نصرت سحرعباسی کو خاموش رہنے کی ہدایت کی۔ آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ آپ شور شرابہ کر کے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈال رہی ہیں۔
اسپیکرکےہدایت کےباوجودنصرت سحرعباسی خاموش نہ ہوئیں تو پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی نے ایوان میں صدر اور وزیر اعظم کو بلانے کی دھمکی دی۔
شمیم ممتاز نے کہا کہ ’سر یہ مجھے پریشان کررہی ہیں، ان کو روکیں، ورنہ میں یہاں صدرمملکت اور وزیراعظم کوبلا لوں گی‘۔
بعد ازاں صوبائی وزیر برائے پارلیمانی امور مکیش کمار نے کہا کہ ایوان میں ایسا نہیں چلےگااگرکوئی درمیان میں بولےگاتوہم بھی کسی کوبولنےنہیں دیں گے، سرآپ ہاؤس کو آرڈرمیں لائیں، اگریہ رویہ رکھاگیاتوکوئی بول نہیں سکےگا۔
اسی مباحثے کے دوران قائدحزب اختلاف اور تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے شمیم ممتاز کو مناظرے کا چیلینج دیتے ہوئے کہا کہ ’باہرچلیں ہم آپ کوبتاتے ہیں،ہم پرالزام لگائےجاتے ہیں کہ ہم نے کیا کیا،ہم نےلاکھوں نوکریاں دیں جبکہ پیپلزپارٹی نے ساڑھے 9ہزار افرادکو بے روز گار کردیا۔
سندھ اسمبلی اجلاس کےدوران ایوان میں شیم شیم کےنعرے گونجتے رہے، حکومتی اراکین نے جواب میں نیا پاکستان شیم شیم کے نعرے لگائے۔