تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

سندھ اسمبلی: پی ٹی آئی کے باغی ارکان نے کس کو ووٹ دیا؟

کراچی: سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ناراض رہنماؤں نے دبنگ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ضمیر کےمطابق ووٹ دینگے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ سے ایوان بالا کی گیارہ نشستوں کے لئے اسمبلی ہال میں پولنگ کا عمل جاری ہے، انتخابی عمل کا آغاز ہوتے ہی پیپلز پارٹی کے رکن شبیر بجارانی نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔

گذشتہ روز ہنگامہ آرائی کا سبب بننے والی پی ٹی آئی کے تین ارکان اسمبلی میں سے دو اسلم ابڑو اور شہریار شر آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں اسلم ابڑو نے کہا کہ اپنی گاڑی میں آیا ہوں، کوئی بچہ نہیں، تین سال سے مسائل حل نہیں کرسکے، ضمیر کے مطابق پیپلز پارٹی کو ووٹ دوں گا۔

شہریار شر نے بھی اسلم ابڑو کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی اپنے موقف پر قائم ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی اجلاس: پی ٹی آئی ارکان نے اپنے ناراض ارکان کی پٹائی کردی

بعد ازاں سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ناراض رہنما شہریار شر نے سینیٹ الیکشن میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا اور ووٹ کاسٹ کرنے کے فوری بعد اسمبلی سے واپس چلے گئے، اسمبلی ہال کے باہر میڈیا نمائندگا نے ان سے پیپلزپارٹی کو ووٹ ڈالنے کا سوال کیا، جس پر انہوں نے کہا کہ جہاں ان کا ضمیر مانا انہوں نے اسے ووٹ کاسٹ کیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز سندھ اسمبلی کا اجلاس شدید ہنگامہ آرائی کا شکار ہوا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان اجلاس میں ایک دوسرے سے دست و گریبان ہوئے اور اسمبلی آداب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک دوسرے کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے تھے۔

سندھ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اس وقت ہوئی جب پی ٹی آئی کے ناراض تین ارکان کے اسمبلی اجلاس میں آئے، اسمبلی آمد پر پی ٹی آئی ارکان نے ناراض ارکان کی پٹائی کی، ناراض ارکان کی پٹائی کے دوران پی پی ارکان بیچ بچاؤ کرایا، بیچ بچاؤ کےدوران پی پی اورپی ٹی آئی ارکان گتھم گتھا ہوگئے تھے۔

Comments

- Advertisement -