سندھ اسمبلی نے تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے سالوں بعد طلبہ یونینز پر پابندی ختم کرنےکا بل منظور کر لیا۔
سندھ اسمبلی سے منظور شدہ بل کے مطابق طلبہ انتخابات سے 7 سے 11 نمائندوں پرمشتمل یونین کومنتخب کریں گے تعلیمی اداروں میں ہرسال طلبہ یونین کےانتخابات ہوں گے۔
بل میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی ادارے کی سینیٹ اور سینڈیکٹ میں طلبہ یونین کی نمائندگی ہو گی تعلیمی ادارےکی انسدادہراساں کمیٹی میں بھی یونین کی نمائندگی ہو گی۔
بل کے مطابق 2ماہ میں تعلیمی ادارےطلبہ یونین کے قواعد طےکریں گے تعلیمی اداروں میں ہتھیار رکھنے اور لے کر چلنا ممنوع ہو گا تعلیمی اداروں میں آتش گیر مواد لانا ممنوع ہوگا طلبہ یونین کاکام طلبہ کی بہتری اور سماجی فلاح ہو گا۔
جمعہ کی صبح طلبہ یونین سے متعلق مجوزہ بل قائمہ کمیٹی برائے قانون نے منظور کر کے اسمبلی کو بھجوایا تھا۔