کراچی: وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے محکمہ تعلیم میں سیاسی مداخلت کا اعتراف کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی اجلاس میں محکمہ تعلیم سے متعلق وقفہ سوالات میں وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا کہ اساتذہ کے تقرر و تبادلوں میں سیاسی مداخلت ہوتی ہے۔
[bs-quote quote=”سیاست دان کہتے ہیں میرا ووٹر ہے اس کو ٹرانسفر کردیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”سید سردار شاہ” author_job=”وزیر تعلیم سندھ”][/bs-quote]
وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے گریڈ 14 کے اساتذہ کے بین الاضلاعی تبادلے پر پابندی ہے، حیدرآباد میں ہزاروں اساتذہ سرپلس ہیں، دیہات کے اسکولز میں کوئی ٹیچر پڑھانے کو تیار نہیں ہے۔
سردار شاہ کے مطابق دیہی اسکولز کے اساتذہ ٹرانسفر کراکر شہروں میں آگئے ہیں، اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے طلباء اسکولوں سے نکل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی اساتذہ کے تبادلے کراتے ہیں، سیاست دان کہتے ہیں کہ میرا ووٹر ہے اس کو ٹرانسفر کردیں۔
وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا کہ ہم نے ڈومیسائل کی بنیاد پر اساتذہ کے تبادلوں کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ میں ایک لاکھ اساتذہ پڑھانے اسکول جاتے ہی نہیں: وزیر تعلیم کا انکشاف
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر تعلیم سندھ نے انکشاف کیا تھا کہ صوبے میں ایک لاکھ اساتذہ ایسے ہیں جو پڑھانے کے لیے اسکول جاتے ہی نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اسکولوں میں صرف 34 ہزار اساتذہ پڑھاتے ہیں، جب کہ تعداد ایک لاکھ 34 ہزار ہے۔
وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ کا کہنا تھا کہ ایسے اساتذہ کو نکالنا چاہتے ہیں لیکن اپوزیشن معاہدہ کرے کہ نہ پڑھانے والے اساتذہ کو نکالنے پر احتجاج نہیں کیا جائے گا۔