جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نوجوان طالبعلم اتقاء کے قتل کا نوٹس لے، 5 ماہ کے دوران 80 لوگ قتل ہوئے.
گزشتہ دنوں اسٹریٹ کرائم کا نشانہ بننے والے نوجوان اتقاء کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ اس شہر کے لوگ کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے۔
منعم ظفر نے کہا کہ کراچی میں 5 ماہ کے دوران 80 لوگوں کو قتل کیا گیا۔ کچے اور پکے کے علاقے دونوں محفوظ نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 7 میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر نوجوان کو گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق گلشن اقبال بلاک سات میں موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح ڈکیتوں نے دوسری موٹر سائیکل روک کر شہری سے واردات کرنے کی کوشش کی اس دوران مزاحمت کرنے پر ڈاکوؤں نے اتقاء نامی نوجوان پر گولی چلا دی۔
گولی لگنے سے اتقاء زخمی ہو گیا جسے فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
پولیس کے مطابق ڈکیت شہری سے رقم موٹر سائیکل چھین کر فرار ہو گئے۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فٹیج بھی سامنے آئی جس میں ملزمان کو موٹر سائیکل لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔
پولیس نے واقعے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی، مقتول نوجوان مکینیکل انجینئر اور گولڈ میڈلسٹ تھا۔ اتقاء معین کی دو سال قبل شادی ہوئی تھی، پورٹ قاسم پر کیمیکل فیکٹری میں اسسٹنٹ منیجر تھا۔