کراچی: سندھ حکومت نے رہائشی علاقوں میں قائم اسکولوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان سندھ حکومت نے کہا ہے کہ رہائشی علاقوں میں قائم اسکول کام کرسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے رہائشی علاقوں میں قائم اسکولوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ رہائشی اسکولوں میں قائم اسکول کو سیل نہیں کیا جائے گا۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اسکول کے لیے خاص پیمائش کے گھروں کی اجازت ہے، مطلوبہ پیمائش سے کم قائم گھروں میں اسکولوں کو نوٹس دئیے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سردیوں کی چھٹیوں کے بعد کسی بھی کارروائی کا ارادہ نہیں ہے، والدین پریشان نہ ہوں، اسکول معمول کے مطابق کام کریں گے۔
واضح رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٓٹی نے گزشتہ روز رہائشی علاقوں میں قائم اسکولوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا تھا، اتھارٓٹی نے کاروباری حضرات سمیت نجی اسکولوں کو نوٹس جاری کیے تھے۔
نوٹس میں کہا گیا تھا کہ ایک ماہ میں اسکول رہائشی علاقوں سے شفٹ کرلیں بصورت دیگر اسکول کو بند کردیا جائے گا اور زائد المنزلہ عمارت کو مسمار کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: کراچی، تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن، 63 بازاروں میں 9 ہزاردکانیں گرانے کی تیاری مکمل
خیال رہے کہ شہر قائد میں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور اب تک متعدد دکانیں اور تعمیرات مسمار کی جاچکی ہیں۔
اس کارروائی کے دوران صدر میں ایمپریس مارکیٹ اور اطراف کی دکانوں کا صفایا کردیا گیا تھا جبکہ لائٹ ہاؤس، برنس روڈ، آرام باغ اور دیگر علاقوں میں بھی تجاوزات مسمار کیے گئے۔