کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کے حکم پر سیل ہونے والے دارالصحت اسپتال کو دوبارہ کھولنے کا حکم جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں دارالصحت اسپتال سیل کرنےکے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ سندھ حکومت نے اسپتال کو غیر قانونی طور پر سیل کیا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیراعلیٰ کے زبانی احکامات پر اسپتال کو سیل کیا گیا، اسپتال سیل کرنے کا عمل غیر قانونی ہے لہذا دوبارہ کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے دارالصحت اسپتال کھولنے کا حکم جاری کرتے ہوئے اس کی سیل ختم کرنے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں: دارالصحت اسپتال کی اوپی ڈی کو سیل کردیا گیا، ملازمین اور شہری آمنے سامنے
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ نشوہ نامی بچی دارالصحت اسپتال کی غفلت کی وجہ سے معذور ہوگئی تھی جس کے بعد اُسے علاج کے لیے لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا البتہ وہ جانبر نہ ہوسکی اور دم توڑ گئی۔
نشوہ کے والد قیصر علی نے اپنی یٹی کی موت کا قصور وار اسپتال انتظامیہ اور مالکان کو ٹہھراتے ہوئے تین مطالبات پیش کیے تھے۔ انہوں نے گزشتہ اتوار جوہر چورنگی پر دھرنا بھی دیا تھا البتہ مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کی یقین دہانی کے بعد اسے ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نشوہ کیس کا چالان عدالت میں جمع، اسپتال انتظامیہ کے خلاف قتل کی دفعات میں اضافہ
قیصر علی نے حکومت سے تین مطالبات کیے تھے جن میں سے اسپتال کو سیل کرنے، قصور وار ملازمین اور مالکان کو گرفتار کرنے اور معاملے کی جوڈیشنل انکوائری شامل تھے۔ والد کے مطالبے اور عوامی ردعمل کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے اسپتال کو سیل کرنے کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد اسپتال کو سیل کردیا گیا تھا۔