جمعرات, نومبر 13, 2025
اشتہار

سندھ کے اکثر بڑے اسپتالوں میں سی ٹی اسکین، ایم آر آئی مشینین کیوں خراب ہیں؟ سنسنی خیز انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی (16 ستمبر 2025): سندھ کے اکثر بڑے سرکاری اسپتالوں میں کئی برسوں سے سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی مشینین خراب اور بند پڑے ہونے کا انکشاف ہوا ہے، تاہم اس سے بھی بڑا انکشاف یہ ہوا ہے کہ یہ مشینیں خراب کیسے ہو جاتی ہیں؟

گزشتہ روز پی اے سی اجلاس میں سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی مشینین خراب اور بند پڑے ہونے کے معاملے پر تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے، پی اے سی نے سیکریٹری صحت کو اسپتالوں میں خراب اور بند پڑی ہوئی سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی مشینوں کو فنکشنل کرا کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے استفسار کیا کہ سندھ کے ڈویژنل اسپتالوں میں کروڑوں روپے کی لاگت سے خریدی گئی سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی مشینین خراب اور بند کیوں پڑی ہیں؟ سیکریٹری صحت ریحان بلوچ کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ کے اسپتال میں بھی ایم آر آئی مشین خراب ہے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ کے اکثر بڑے اسپتالوں میں ٹیکنیشنز سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی مشینین جان بوجھ کر خراب کرتے ہیں تاکہ مریض نجی لیباریٹریز سے ٹیسٹنگ کرائیں۔

چین کا کارنامہ، ٹوٹی ہڈی کو 3 منٹ میں جوڑنے والا طریقہ ایجاد

انھوں نے بتایا کہ ٹیکنیشنز کی جانب سے مشینین خراب کرنے کے معاملے پر ایکشن لیا ہے اور مزید کارروائیاں بھی کریں گے۔

پی اے سی نے سندھ میں غیر رجسٹرڈ اور جعلی ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل اسٹورز اور بغیر لائسنس میڈیکل اسٹورز چلانے والوں کے اسٹورز سیل کر کے ان کے خلاف مقدمات دائر کرنے کا بھی حکم دیا۔

اجلاس میں مختلف اضلاع میں محکمہ صحت کے ایم ایس کی جانب سے ٹینڈرز کے بغیر 3 ارب سے زائد رقم کی مقامی سطح پر ادویات کی خریداری کا معاملہ بھی سامنے آیا، اور ٹینڈر کے بغیر کوٹیشنز پر اسپتالوں کے لیے خریدی گئی ادویات اور اسپتالوں کی فہرست طلب کی گئی۔

سیکریٹری صحت نے بتایا کہ پیپرا رول کے تحت ایمرجنسی کے دوران ادویات خرید کی گئی ہیں، ادویات کی 85 فی صد خریداری مرکزی سطح پر جب کہ 15 فی صد خریداری مقامی سطح پر کی جا سکتی ہے۔

پی اے سی نے ڈاکٹر رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی میں صفائی پر سالانہ 135 ملین روپے خرچ ہونے کے باوجود صفائی کا نظام بہتر نہ ہونے کے معاملے پر تھرڈ پارٹی آڈٹ کا حکم بھی دیا۔

پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا۔ جس میں کمیٹی کے اراکین خرم کریم سومرو، طاحہ احمد سمیت سیکریٹری محکمہ صحت ریحال بلوچ اور سندھ بھر کے متعدد اسپتالوں کے ایم ایس سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اور محکمہ صحت کی سال 2024 اور 2025 کی آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔

+ posts

اہم ترین

مزید خبریں