کراچی: سندھ کے مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز (ڈی سیز) نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش کردی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنرز نے سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات 60 روز کے لیے ملتوی کرنے کی استدعا کی ہے۔
سندھ میں 28 اگست سے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ شیڈول ہے۔
ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے خط میں لکھا گیا ہے کہ بارش اور سیلاب سے کئی مقامات ایسے ہیں جہاں تک رسائی ممکن نہیں جبکہ کئی پولنگ اسٹیشنز کی عمارتیں متاثر ہوئی اور سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں۔
ڈی سی ملیر
ڈی سی ملیر نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ ملیر ضلع کی 2 یوسیز کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔
اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر
خط کے مطابق گڈاپ بلوچستان کے بارڈر پر واقع ہے پولنگ اسٹیشن، اور دئیےگئے اسکول تاحال پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
ڈی سی جامشورو
ڈی سی جامشورو نے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کرنےکیلئےخط لکھ دیا ہے۔ ڈی سی نےالیکشن کمیشن سندھ کوخط لکھ کربلدیاتی انتخابات ملتوی کرنےکی اپیل کی ہے۔
ڈی سی کا کہنا ہے کہ ضلع جامشورو میں70 فیصدپولنگ اسٹیشن پانی میں گھرےہیں پولنگ اسٹیشنز پر الیکشن کا سامان پہنچانا بھی مشکل ہے ضلع میں 45 روز کیلئےالیکشن ملتوی کیےجائیں۔
ڈپٹی کمشنر سجاول
ڈپٹی کمشنر سجاول نے بھی الیکشن کمیشن کو انتخابات ملتوی کرنے کا خط ارسال کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر شہریار گل میمن کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں سےساحلی ضلع سجاول بہت متاثرہواہے اس وجہ سے الیکشن ملتوی کیےجائیں۔
ڈی سی بدین
ڈی سی بدین کا کہنا ہے کہ بارشوں سے بدین متاثرہوا ہے عمارتوں اورسڑکوں کونقصان پہنچا ہے 65 فیصد پولنگ اسٹیشنز پانی میں ڈوبے ہیں جہاں تک رسائی ممکن نہیں۔
ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہٰیار
ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہٰیار نے کہا کہ کئی پولنگ اسٹیشن ایسے ہیں جہاں متاثرہ خاندانوں کو ٹھہرایا گیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ الیکشن کمیشن سندھ آج سفارشات کی روشنی میں رپورٹ ای سی کو بھیجے گا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن سندھ نےتمام ڈسٹرکٹ افسران سےرپورٹ مانگی تھی اور متاثرہ پولنگ اسٹیشنزکی تصاویربھی منسلک کرنےکی ہدایت کی گئی تھی۔