کراچی: سندھ کی اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایوان کے باہر احتجاجاً اجلاس کیا اور آئندہ دو روز تک اسمبلی کی کسی بھی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے رویے سے نالاں اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی کی عمارت کے باہر احتجاجی اجلاس کیا جس میں حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ ایوان کوپاپا،پھپھواورپپو کی جائیدادنہیں بننےدیں گے، حکومت اگر کام نہیں کرے گی تو ہمارے پاس احتجاج ریکارڈ کرانے کا حق ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی اور سابق اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں عوامی ٹیکس کے پیسےضایع کیے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی، اپوزیشن میں دراڑ، معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا
دوسری جانب مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے اپوزیشن کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جتنی قانون سازی سندھ اسمبلی مٰں ہوئی اُتنی کسی بھی صوبے میں نہیں ہوئی، اپوزیشن فضول باتوں پر سیاست کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ سندھ اسمبلی میں 7 اور 8 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی تھی، ایک روز تو اراکین کی تلخ کلامی اس حد تک بڑھ گئی تھی کہ اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی تھی۔
پی ٹی آئی کے رکن خرم شیرزمان نے نکتہ اعتراض پر بولنے کی کوشش کی تھی تو ڈپٹی اسپیکر نے انہیں اجازت نہیں دی اور کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد بات سنی جائے گی جس پر اپوزیشن اراکین طیش میں آگئے تھے۔ ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن اراکین کو تنبیہ کی کہ وہ ایوان میں بیٹھنے کا سلیقہ سیکھیں اور ضد کو چھوڑ کر کارروائی میں حصہ لیں۔