تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

سنگاپور نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی منظوری دے دی

سنگاپور میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے ریمڈسویئر دوا کی منظوری دے دی گئی، سنگاپور کے علاوہ بھی متعدد ممالک میں یہ دوا استعمال کی جارہی ہے۔

سنگاپور کے ہیلتھ پروڈکٹس ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ اس دوا کے استعمال کی مشروط اجازت دی گئی ہے، یہ دوا صرف انہی افراد کو دی جائے گی جنہیں کوویڈ 19 کی وجہ سے سانس لینے میں شدید تکلیف کا سامنا ہوگا۔

سنگاپور میں اب تک کرونا وائرس کے 39 ہزار 387 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے اب تک 25 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ سنگاپور میں اس وائرس کے آغاز میں ہی سخت حفاظتی اقدامات اپنانے شروع کردیے گئے تھے۔

جلیئڈ کمپنی کی تیار کردہ دوا ریمڈسویئر کو سنگاپور کے علاوہ امریکا، بھارت اور جنوبی کوریا میں ایمرجنسی میں تشویشناک حالت میں مبتلا مریضوں پر استعمال کے لیے منظور کیا جاچکا ہے۔

علاوہ ازیں تائیوان، جاپان اور برطانیہ میں بھی اس دوا کی منظوری دے دی گئی ہے اور کرونا وائرس کے مریضوں کو بڑے پیمانے پر اس کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔

امریکی ریاست کیلی فورنیا میں اس دوا کو تیار کرنے والی کمپنی جلیئڈ نے کہا ہے کہ وہ اس دوا کی ایک بڑی مقدار عطیہ کریں گے جس سے کم از کم 1 لاکھ 40 ہزار مریضوں کا علاج ہو سکے گا۔

حال ہی میں میڈیکل جرنل نیچر میں شائع ایک تحقیق میں اس دوا کے حیران کن اثرات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

اس تحقیق کے لیے 12 بندروں کو کرونا وائرس سے متاثر کیا گیا اور ان میں سے نصف کو یہ دوا دی گئی، ماہرین نے دیکھا کہ جن بندروں کو یہ دوا استعمال کروائی گئی ان میں پھیپھڑوں کو (کرونا وائرس سے) ہونے والے نقصان کی شرح کم تھی۔

اس دوا نے بندروں کو سانس کی بیماری سے بھی محفوظ رکھا۔

اس دوا کے انسانوں پر اثرات کی فی الحال آزمائش کی جارہی ہے تاہم ابتدائی جائزے میں دیکھا گیا کہ اس دوا کی بدولت کرونا وائرس کے مریض جلد صحتیاب ہوگئے۔

Comments

- Advertisement -