پولو اوژنگ: سنگاپور میں اچھے نمبروں کے حصول کی خاطر محنت کرنے والے طالب علم نفسیاتی مریض ہوتے چلے جارہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سنگاپور میں اسکول طالب عملوں کی بہت بڑی تعداد بہتر نمبر حاصل کرنے کی خاطر اپنے ذہن پر شدید دباؤ ڈالتی ہے جس کے باعث وہ نفسیاتی مرض کا شکار ہورہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سنگاپور کے تعلیمی نظام میں مقابلے کی فضا ہے جس کے باعث ہر بچہ اچھے نمبروں سے امتحان پاس کرنے کے لیے دن رات محنت کرتا ہے، یہی وجہ ان کے ذہن پر جبری دباؤ اور مرض کا باعث بنتی ہے۔
ماہرین نفسیات نے اس دباؤ کو ‘پرفارمنس اینگزائٹی‘ کا نام دیا ہے، اسکولوں کے طلبا نے اپنے والدین سے اینگزائی یا اضطرابی کیفیت اور ذہنی دباؤ کی شکایت کی ہے۔
یہ صورت حال پرائمری اسکولوں میں بھی پائی جاتی ہے، ماہرین نے حکام کو خبردار کیا ہے کہ اس رجحان پر قابو نہ پایا گیا تو سنگاپور میں خود کشی کا رجحان بھی جنم لے سکتا ہے۔
حکام نے اپنے تعلیمی نظام سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اصلاحات کا بھی فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت مشکل نصاب پر لچک کا مظاہرہ کیا جائے گا جبکہ چند امتحانات کورس سے نکال دیے جائیں گے۔
سنگا پور کے وزیر تعلیم اونگ یی کونگ کا کہنا تھا کہ اصلاحات سے طلبا میں علم حاصل کرنے کے جذبے اور پڑھائی کی مشقت میں توازن پیدا ہوگا۔