سنگاپور میں چین کی کورونا ویکسین سائینوویک کے استعمال کی اجازت ملنے کے بعد پہلے روز ہی مراکز پر قطاریں لگ گئیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سنگاپور میں سائینوویک لگوانے والوں کا ویکسینیشن مراکز پر رش لگ گیا، پہلے ہی دن پرائیویٹ مراکز اور کلینکس پر شہریوں کی بڑی تعداد ویکسین لگوانے پہنچ گئی۔
سائینوویک لگوانے والوں میں زیادہ تر چینی شہری نظر آئے جو نجی طور پر ویکسین لگوا رہے ہیں۔ ملک میں اب تک 2 لاکھ ڈوز منگوائی گئیں ہیں جو 10 سے 20 ڈالرز فی خوراک لگائی جارہی ہیں۔
وزیر صحت یونگ یی کونگ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے نجی طور پر سائینوویک کے استعمال کی اجازت دی ہے اور اس ویکسین کے حوالے اہم ڈیٹا موصول ہونے کے بعد ہی اسے قومی ویکسینیشن پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔
چین کی تیار کردہ سائینوویک ویکسین پاکستان، ترکی، ملائیشیا، خلیجی ممالک، نیپال اور دیگر ریاستوں میں استعمال کی جارہی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے کچھ عرصہ قبل ہی سائینوویک کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی۔
واضح رہے کہ چین نے جولائی 2020 میں سائینوویک کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی، اس کے فیز ون اور ٹو کلنیکل ٹرائلز چین میں کیےگئے، جب کہ فیز 3 ٹرائلز لاطینی امریکا، یورپ، ایشیا، برازیل، ترکی، انڈونیشیا، فلپائن میں کیےگئے۔
ترکی کے فیز 3 ٹرائلز میں ویکسین 83.5 فی صد معیاری ثابت ہوئی، انڈونیشیا کے فیز 3 ٹرائلز میں ویکسین 65.3 فی صد معیاری ثابت ہوئی۔
میکسیکو، تیونس، زمبابوے، آذربائیجان، ملائیشیا، سنگاپور، ہانگ کانگ، فلپائن، تھائی لینڈ کرونا ویک ویکسین کی منظوری دے چکے ہیں، انڈونیشیا دسمبر 2020 میں کرونا ویک ویکسین کی پہلی کھیپ درآمد کر چکا ہے، جب کہ سائینو ویک رواں ماہ مختلف ممالک کو ویکسین کی 7 کروڑ ڈوز فراہم کر چکی ہے۔