تازہ ترین

چینی ماہرین کا سائنوویک کی 2 ڈوز سے متعلق انکشاف

بیجنگ: چینی ماہرین نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی سائنوویک ویکسین لگنے کے بعد بننے والی اینٹی باڈیز 6 ماہ میں ختم ہوجاتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چینی ماہرین نے سائنوویک ویکسین کے اثرات سے متعلق ایک تحقیق کے بعد انکشاف کیا ہے کہ کرونا کے خلاف سائنوویک ویکسین سے بننے والی اینٹی باڈیز 6 ماہ میں ختم ہو جاتی ہیں، اس لیے بوسٹر لگانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

ریسرچ کے مطابق سائنوویک کی 2 ڈوز کے بعد تیسری یعنی بوسٹر ڈوز اینٹی باڈیز کو بڑھائے گی، اس حوالے سے 18 سے 59 سال عمر کے افراد پر ریسرچ کی گئی، جن کی اینٹی باڈیز میں سائینوویک کی تیسری ڈوز لگنے سے اضافہ ہوا۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ اینٹی باڈیز میں کمی سے کس طرح ویکسین ڈوز کی تاثیر متاثر ہوگی، کیوں کہ سائنس دانوں کو واضح طور پر کسی ویکسین کے لیے اینٹی باڈی کی سطحات کی شدت کو ابھی معلوم کرنا باقی ہے، جو ویکسین کو بیماری سے بچاؤ کے قابل بناتی ہے۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا اور تھائی لینڈ موڈرنا اور فائزر کی ویکسینز کے ذریعے ان لوگوں کو تیسری ڈوز کے لیے تیار ہو چکے ہیں، جو سائنوویک کی دو ڈوز لے چکے ہیں، کیوں کہ کرونا وائرس کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کے خلاف اس کی تاثیر پر تشویش پائی جاتی ہے۔

ترکی نے سائنوویک ویکسین لینے والے شہریوں کو سائنوویک یا فائزر کی ویکسینز کے ذریعے تیسری ڈوز دینے کا آغاز کر دیا ہے، خیال رہے کہ جون کے اختتام تک سائنوویک کمپنی ایک ارب ویکسین ڈوز فراہم کر چکی ہے۔

Comments

- Advertisement -