تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

ای میل لیک معاملے پر ٹرمپ کی تنقید کے بعد برطانوی سفیر نے استعفیٰ دے دیا

لندن: ای میل لیک کے معاملے پر امریکی صدر ٹرمپ کی تنقید کے بعد امریکا میں تعینات برطانوی سفیر نے استعفیٰ دے دیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں تعینات برطانوی سفیر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، برطانوی محکمہ خارجہ کی جانب سے سرکم ڈیروک کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔

مستعفی ہونے والے برطانوی سفیر نے کہا کہ وہ ان قیاس آرائیوں کا خاتمہ چاہتے تھے اور ای میل لیک معاملے نے ان کے لیے عہدے پر رہنا ناممکن بنادیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں برطانوی سفیر کم ڈیروک پر شدید تنقید کی تھی اور انہیں ایک بے وقوف شخص قرار دیا تھا، ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بھی سفیر پر کڑی تنقید کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: برطانوی سفیر کی ای میلز میں وائٹ ہاؤس پر تنقید، امریکی صدر برہم

یاد رہے کہ برطانوی سفیر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران پالیسی کو غیرمربوط اور خلفشار کا شکار قرار دیا لیکن امریکی صدر کو مکمل طور پر نظرانداز نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا تھا، ای میل میں امریکی صدر کا کیریئر بے عزتی کے ساتھ ختم ہونے کی پیش گوئی بھی کی گئی تھی۔

کم ڈیروک کا کہنا تھا کہ امریکی صدرکا ایران پر حملے کو 10 منٹ پہلے یہ کہہ کر روک دینا کہ صرف 150 افراد مارے جائیں گے، سمجھ سے بالاتر ہے اور وہ کبھی بھی اس کے حق میں نہیں تھے، امریکی صدر بیرونی جھگڑوں میں شامل ہونے کی اپنی انتخابی مہم کے وعدے کے خلاف نہیں جانا چاہتے ہیں۔

برطانوی سفیر کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے بعد جب تجارتی تعلقات بہتر ہوں گے تو برطانیہ اور امریکا کے درمیان آب و ہوا میں تبدیلی، میڈیا کی آزادی اور سزائے موت پر اختلاف سامنے آسکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -