تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

"مہنگائی دُگنی ہوگئی، مولانا خاموش، بلاول نظر نہیں آرہا”

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں پی ڈی ایم اور پی پی کی حکومت میں مہنگائی دگنی ہوگئی، اب بلاول نظر نہیں آرہا، مولانا بھی خاموش ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کے ٹرین مارچ کے لاہور پہنچنے پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پس رہی ہے، مسلط کردہ مہنگائی کے نتیجے میں پورا ملک قوم جل رہا ہے، ملک میں پی ڈی ایم اور پی پی کی حکومت میں مہنگائی دگنی ہوگئی، اب بلاول نظر نہیں آرہا، مولانا بھی خاموش ہیں اور مہنگائی کے حق میں دلائل دے رہے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ن لیگ، پی پی جب اپوزیشن میں تھی تو ہر روز مہنگائی پر تقاریر کرتے تھے، لیکن حکومت میں آکر لوگ بھی آئی ایم ایف کےاشاروں پر ناچ رہے ہیں، بائیس کروڑ عوام کا جینا حرام ہوچکا ہے ہر روز خودکشیوں کی خبریں آرہی ہیں، کرپشن، چور بازاری کی وجہ سے مہنگائی مسلط کردی گئی، قوم نالائق کومانتی ہے اور نہ ہی سپر نالائق کو، ہم مہنگائی کا خاتمہ چاہتے ہیں جماعت اسلامی کے ٹرین مارچ کا بنیادی مقصد مظلوم عوام کی ترجمانی ہے۔

انہوں ںے کہا کہ قوم نے قربانی دی اب حکمرانوں کی قربانی کا وقت ہے، قوم اب بیدار ہوگئی ہے، آپ لوگ قربانی نہیں دیتے تو قوم اب مزید برداشت نہیں کرے گی اور تمہارے لئے گھروں، دفاتر سے نکلنا ناممکن بنادے گی، مرکز اور پنجاب میں باپ بیٹے کی حکومت ہے، یہ ملک عوام نےبنایا تھا یا آپ اسکے مغل شہنشاہ ہیں؟

امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ سودی نظام ختم اور کرپشن بند کردو، سودی نظام پر حکومت اپیل واپس لے، بین الاقوامی اداروں سے کئے گئے تمام معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے، آئی ایم ایف سمیت بند کمروں میں ہونے والے تمام معاہدے قومی اسمبلی میں پیش کیے جائیں، الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ غیر جانبدار ہو اور الیکشن سے قبل متناسب نمائندگی کی بنیاد پر اصلاحات کی جائیں۔

Comments

- Advertisement -